Monday, June 7, 2021

دجال سے کیسے بچیں

دجالی فتنہ،قسط:-5

فتنہ دجال سے بچنے کی تدبیر


نبی رحمت ﷺ نے اپنی امت کو دجال کے فتنہ  سےبچنے کی تدبیر یں، دعائیں اور طریقےبھی بتا دیا ہے،اور اس فتنہ سے پناہ مانگنے کا حکم بھی دیا ہے۔

فتنہ دجال سے بچنے کی ادعیہ ماثورہ

آپ صلی اللہ علیہ وسلم خود بھی نماز کے دوسرے (آخری) تشہد میں یہ دعا پڑھا کرتے تھے جس میں فتنہ دجال سے بچنے کا تذکرہ بھی ہے:

ان رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يدعو في الصلاة اللهم إني اعوذ بك من عذاب القبر، واعوذ بك من فتنة المسيح الدجال، واعوذ بك من فتنة المحيا وفتنة الممات، اللهم إني اعوذ بك من الماثم والمغرم، (بخاري، الاذان، الدعاء قبل السلام،ح:832)

 کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز (کے آخری تشہد)میں یہ دعا پڑھتے تھے اے اللہ قبر کے عذاب سے میں

 تیری پناہ مانگتا ہوں۔ زندگی کے اور موت کے فتنوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ دجال کے فتنہ سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور اے اللہ میں تیری پناہ مانگتا ہوں گناہوں سے اور قرض سے۔

حضرت امام بخاری  ؒ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ہی کی روایت کتاب الدعوات میں ذکر کیا ہےجس  کے  الفاظ یہ ہیں:

اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ النَّارِ وَعَذَابِ النَّارِ، وَفِتْنَةِ الْقَبْرِ، وَعَذَابِ الْقَبْرِ، وَشَرِّ فِتْنَةِ الْغِنَى، وَشَرِّ فِتْنَةِ الْفَقْرِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ(بخاري، الادعوات، التعوذ من فتنة الفقر، ح: 6377)

’’اللہ! میں آگ کے فتنے اور جہنم کے عذاب سے تیری پناہ مانگتا ہوں اور قبر کے فتنے اور عذاب قبر سے تیری پناہ چاہتا ہوں اور امیری و فقیری کے فتنے سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔ اللہ! میں مسیح دجال کے فتنے کے شر سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔‘‘

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

إذا فرغ أحدكم من التشهد الآخر، فليتعوذ بالله من أربع: من عذاب جهنم، ومن عذاب القبر، ومن فتنة المحيا والممات ومن شر المسيح الدجال۔(مسلم، المساجد، ما یستعاذ فی الصلاۃ، ح: 577)

’’جب تم آخری تشہد پڑھ لو تو (سلام پھیرنے سے قبل) چار چیزوں سے اللہ کی پناہ طلب کرو، جہنم ، قبر کے عذاب اور زندگی اور موت کے فتنے اور مسیح دجال کے شر سے پناہ مانگو۔

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ رَسُولَ صَلَّى عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُعَلِّمُهُمْ هَذَا الدُّعَاءَ كَمَا يُعَلِّمُهُمُ السُّورَةَ مِنَ الْقُرْآنِ، يَقُولُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ جَهَنَّمَ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ» (سنن لابي داؤد، بَابٌ فِي الِاسْتِعَاذَةِ، رقم الحديث: 1542،)

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں یہ دعا اسی طرح سکھاتے جس طرح قرآن کی سورۃ سکھاتے تھے، فرماتے: اے اللہ میں تیری پناہ مانگتا ہوں جہنم کے عذاب سے، تیری پناہ مانگتا ہوں قبر کے عذاب سے، تیری پناہ مانگتا ہوں مسیح دجال کے فتنے سے اور تیری پناہ مانگتا ہوں زندگی اور موت کی آزمایشوں سے“۔

حفاظتی عمل

جو مومن شخص سورۃ الکھف کی ابتدائی دس آیات حفظ کر لے اور دجال کا سامنا ہونے پر ان کی تلاوت کرے تو اِن آیات کی برکت سے وہ شخص فتنہ دجال سے محفوظ ہو جائے گا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

من حفظ عشر ايات من اول سورة الكهف عصم من فتنة الدجال(مسلم، صلاة المسافرین، فضل سورة الکھف و ایة الکرسی، ح: 809)

’’جس نے سورۃ الکھف کی ابتدائی دس آیات حفظ کر لیں اسے فتنہ دجال سے بچا لیا جائے گا۔‘‘

ایک اور حدیث میں نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

فمن ادركه منكم فليقرأ عليه فواتح سورة الكهف فانها جواركم من فتنته۔ (ابوداؤد، الملاحم، ذکر الدجال، ح: 4321)

’’تم میں سے جو بھی دجال کو پائے تو اس پر سورہ کہف کی ابتدائی آیات تلاوت کرے کیونکہ یہ آیات تمہیں اس کے فتنے سے بچانے کا ذریعہ ہوں گی۔‘‘

اسی سے ملتے جلتے مضامین

دجال کی حقیقت

2.دجال کی شکل و نسل

3.دجال پیدا ہوچکا ہے

No comments:

Post a Comment

شکریہ آپکا کومینڈ مفتی صاحب کے میل تک پہنچ گیا