﷽
دجال پیدا ہوچکا ہے
دجال
پیدا ہوچکا ہے،بس قیامت کے قریب ظاہر ہوگا، ایک جزیرہ میں سخت جکڑا ہوا قید کرکے رکھا گیا ہےجیسا کہ صحیح مسلم میں فاطمہ
بنت قیس کی روایت میں مذکور ہے اور حضرت تمیم داری رضی اللہ عنہ کے اسلام لانے کا سبب
بھی یہی ہوا کہ انھوں نے ایک جزیرہ میں دجال سے بات چیت کی اور پھر مدینہ آکر اسلام
قبول کیا۔(مسلم،باب قِصَّةِ الْجَسَّاسَةِ)
ابوبکر
صدیق رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا: ”دجال مشرق (پورب) میں ایک جگہ سے نکلے گا جسے خراسان کہا جاتا ہے، اس کے پیچھے
ایسے لوگ ہوں گے جن کے چہرے تہ بہ تہ ڈھال کی طرح ہوں گے“ ۔(ترمذی،حدیث نمبر: 2237)
دجال کہاں قید ہے؟
اس بات کو شریعت نے مبہم رکھا ہے تاہم کچھ اشارے احادیث میں موجود ہے،حدیث مسلم میں ہے :
الا إنه في بحر الشام او بحر اليمن، لا بل من قبل المشرق ما هو من قبل المشرق، ما هو من قبل المشرق، ما هو واوما بيده إلى المشرق "،( مسلم، باب قِصَّةِ الْجَسَّاسَةِ)
غور سے سنو کہ البتہ وہ(دجال) دریائے شام یا دریائے یمن میں نہیں ہے بلکہ وہ پورب کی طرف ہے وہ پورب کی طرف ہے وہ پورب کی طرف ہے۔
خروج دجال کی علامت
معاذ بن جبل رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ملحمہ عظمی (بڑی لڑائی)، فتح قسطنطنیہ اور خروج دجال (یہ تینوں واقعات) سات مہینے کے اندر ہوں گے“۔(ترمذی ،حدیث نمبر 2238)
دجال کاخروج کہاں سے ہوگا؟
دجال کا خروج کس مقام سے ہوگا؟ اس بارے میں روایات اس طرح ہیں، مسلم
شریف اور بخاری شریف کی روایت میں ہے:
”یأتي
من قبل المشرق“ اس سے اتنا معلوم ہوا کہ دجال جانب مشرق سے ظاہر ہوگا۔
( مسلم،
بخاری)
مسلم شریف
میں حضرت نواس بن سمعان رضی اللہ عنہ کی روایت میں مزید یہ ہے:
إنه خارج خلة بين الشام والعراق،(مسلم، باب ذِكْرِ الدَّجَّالِ)
کہ وہ ”خلہ“
نامی جگہ جو شام اور عراق کے درمیان ہے وہاں سے ظاہر ہوگا۔
اور ترمذی شریف کی ایک روایت میں ہے:
عَنْ
أَبِی بَکْرٍ الصِّدِّیقِ، قَالَ: حَدَّثَنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللَّہُ
عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ: الدَّجَّالُ یَخْرُجُ مِنْ أَرْضٍ بِالمَشْرِقِ یُقَالُ
لَہَا: خُرَاسان۔(ترمذی،
باب مَا جَاءَ مِنْ أَيْنَ يَخْرُجُ الدَّجَّالُ)
ابوبکر
صدیق رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا: ”دجال مشرق (پورب )میں ایک جگہ سے نکلے گا جسے خراسان کہا جاتا ہے، یعنی
دجال خراسان جو جانب مشرق میں واقع ہے وہاں سے ظاہر ہوگا۔
دجال کی کیفیت چال
قلنا: يا رسول الله، وما إسراعه في
الارض؟، قال: " كالغيث استدبرته الريح،(مسلم، باب ذِكْرِ الدَّجَّالِ)
صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ! اس کی چال زمین
میں کیسے(کس تیزی ) ہو گی؟ آپ صلی اللہ
علیہ وسلم نے فرمایا: ”جیسے وہ بادل جس کو ہوا پیچھے سے اڑاتی ہے۔
نئے مضامین
No comments:
Post a Comment
شکریہ آپکا کومینڈ مفتی صاحب کے میل تک پہنچ گیا