Tuesday, June 1, 2021

دجال کی شکل

دجالی فتنہ،قسط:-2

دجال کی شکل و نسل

                                                                                                                                            بہت سے احادیث میں دجّال کی شکل اور نسل  بتایا گیا ہے ان تمام کو سامنے رکھنے سے دجّال کا جو بد صورت و بد نما حلیہ سامنے آتا ہے وہ یہ ہے کہ دجّال اکبر ایک جوان مرد انسان ہوگا ، دراز قد اور ایک آنکھ سے کانا ہوگا ، جیسے پھولا ہوا انگور ہو جبکہ اس کی دوسری آنکھ خون آلود ہوگی ، دائیں آنکھ میں انگور کے بقدر ناخنہ ہو گا،رنگ سرخ یا گندمی ہو گا، ناک چونچ کی طرح ہو گی۔  اس کا سینہ چوڑا اور ذرا سا اندر کی طرف دھنسا ہوا ہوگا ، دجّال کی پیشانی چوڑی ہوگی اور دونوں آنکھوں کے درمیان ك ف ر یعنی کافر لکھا ہوا ہوگا جسے ہر مسلمان پڑھ سکے گا چاہے اسے پڑھنا آتا ہو یا نہ آتا ہو اور سر کے بال حبشیوں کی طرح گھنگھریالے اور پراگندہ  ہونگے، سر پچھلی جانب سے کچھ گنجا ہوگا اوراس کا سر افعی سانپ کے مثل ہوگا۔ دجال کی رفتار آندھیوں سے زیادہ تیز اور بادلوں کی طرح رواں ہو گی۔ وہ کرشموں اور شعبدہ بازیوں کو لے کر دنیا کے ہر ہر چپہ کو روندے گا۔ زمین پر دجال کے شر و فساد کا زمانہ چالیس روز تک رہے گا، جن میں سے ایک دن ایک سال کے برابر، ایک دن ایک مہینہ کے برابر، ایک دن ایک ہفتہ کے برابر، باقی دن عام دنوں کے برابر ہوں گے۔اس کے علاوہ بھی نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے بے شمار حدیثوں میں دجال اکبر کے صفات بتائے ہیں جن کی بنیاد پر ایک مومن پہچان جائے گا کہ یہ شخص دجال ہے ۔( بخاری ، 4 / 450 ، حدیث : 7128 ، مسلم ، حديث : 7364 ، 7367 ، التذکرۃ لقرطبی ، ص 640)

                                                                                                              دجال یہودیوں کی نسل سے ہوگا،اور بے اولاد ہوگا، ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں ایک بار مکہ میں ابن صیاد کے ساتھ تھا۔ اس نے کہا:لوگوں نے میرے بارے میں نہ جانے کس کس طرح کی باتیں اڑادی ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ میں دجال ہوں لیکن یہ بتاؤ کہ کیا تم نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے نہیں سناکہ دجال بے اولاد ہوگا۔میں نے کہا:ہاں، بالکل سنا ہوں۔ اس نے کہاکہ میرے تو بچے ہیں۔۔۔۔۔۔ (صحیح مسلم؍2927)

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”میں سویا ہوا (خواب میں) کعبہ کا طواف کر رہا تھا کہ ایک صاحب جو گندم گوں تھے اور ان کے سر کے بال سیدھے تھے اور سر سے پانی ٹپک رہا تھا (ان پر میری نظر پڑی) میں نے پوچھا یہ کون ہیں؟ میرے ساتھ کے لوگوں نے بتایا کہ یہ عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام ہیں پھر میں نے مڑ کر دیکھا تو موٹے شخص پر نظر پڑی جو سرخ تھا اس کے بال گھونگھریالے تھے، ایک آنکھ کا کانا تھا، اس کی ایک آنکھ انگور کی طرح اٹھی ہوئی تھی۔ لوگوں نے بتایا کہ یہ دجال ہے۔ اس کی صورت عبدالعزی سے ملتی ہے۔

نیا مضمون

دجال کی حقیقت

 


No comments:

Post a Comment

شکریہ آپکا کومینڈ مفتی صاحب کے میل تک پہنچ گیا