Wednesday, March 15, 2017

موبائل کے نقصانات



بسم اللہ الرحمن الرحیم

(موبائل کے نقصانات)


   یہ بات بھی تمام قارئین پرعیاں ہے کہ موبائل فون اپنے اندر جتنے فائدے کو سمیٹے ہوئے ہے اس سے زیادہ اس کے اندر نقصانات ہیں قرآن کی آیت اِثمُھُمَا اَکْبَرُمِنْ نَّفِعِھِمَا( البقرۃ /۲۱۹ ) اس پر بھی صادق آتی ہے۔

جو حضرات نبی رحمت ﷺکے امتی ،غلام رسول اور امت محمد یہ ﷺ میں ہونے کا فخر کرتے ہیں وہ بھی اس کا استعمال مکہ مکرمہ ،خانہ کعبہ ،مسجد نبوی، دیگرمساجدا وردینی پروگراموں میں جس طرح بے دریغ استعمال کرتے ہوئے نظر آتے ہیں وہ نہایت ہی المناک اور بے حیائی وبے شرمی کی بات ہے، گانے بجانے والے رنگ ٹون حرم شریف میں بیت اللہ کے سامنے طواف اور نماز کے دوران بجنا اور بجانا یہ ایسا عمل ہے کہ آج شیطان بھی دیکھ کرشرماگیا اور اپنی انگلی مارے خوشی کے کاٹنے لگا ،اور اتناہی نہیں، اسی پر بس نہیں ان مقدس مقامات پر ویڈیو گرافی ، تصویر کشی الامان والحفیظ .........

انسانیت نے اس وقت دم توڑہی دیا،شیطان نے مارے شرم کے منھ پھیرہی لیا،نبی رحمت ﷺ کی تکلیف کی انتہاء نہ رہی جب یہ محبتِ نبی کے دم بھرنے والے روضہ اقدس کو پس پشت رکھ کر تصویر کشی ،ویڈیو گرافی کرنے لگےجس مقام پرکھڑے ہو کرحضرت ابوبکرصدیق ؓ کو مقام صداقت ملی ،جس مقام پرکھڑے ہو کر حضرت عمر کو عدالت کا خطاب ملا، جس مقام پرکھڑے ہو کرحضرت عثمانؓ کوسخاوت کا لقب ملا،جس مقام پرکھڑے ہو کرحضرت علی ؓ کوشجاعت کی سند ملی، جس مقام پرکھڑے ہو کرصحابیوں نے درودسلام پڑھے تھے ،اور صحابہ ؓ کا خطاب پائے تھے،جس مقام پرکھڑے ہوکر اماموں نے مقام امامت پائی تھی ،جس مقام پر کھڑے ہو کر ولیوں نے مقام ولایت پائی تھی،جس مقام پرکھڑے ہو کرگنہگاروں نے مغفرت کرائی ،ہاں! ہاں! انہیں مقدس جگہوں پر حرم پاک میں سنہری جالیوں کے سامنے آج نبی کے دم بھر نے والے مسلمانوں نے یہود ونصاریٰ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے فلم بنانا اور اس کا دیکھنا شروع کردیاہے، ریاض الجنہ جیسی مقدس جگہ پر ویڈیو اور فوٹوگرافی اپنی انتہا کو پہنچ گئی ہے جس چیزکے متعلق آپ ﷺ نے فر مایا میں اسکومٹانے آیا ہوں آج امت محمدیہ ﷺ حج وعمرہ جیسے مقدس سفر میں اس شیطانی عمل کوفروغ دینے پر تلی ہے اللہ ہم سب کی حفاظت فر مائے آمین۔

اس دورفتن میں ویڈیو گرافی اور فلم بینی کس قدر عام ہو چکی ہےاس میں موبائل نے اپنا کردار کسی شیطان لعین سے کم نہیں ادا کیا ہے ،فلم بینی اور ویڈیو گرافی کا ایسدا ماحول ہو گیا ہے کہ اس کو تو کیاعام کیاخاصکوئی بھی گناہ  نہیں سمجھ رہے ہیں  نہایت بے حیائی اور بے شرمی کی بات ہے ،شادی بیاہ ہو یااور کسی قسم کا پروگرام ،بے دریغ ویڈیو گرافی کی جاری ہے اور ظلم تو یہ ہے اس کو گناہ بھی نہیں سمجھاجاتا ہے ،یاد رکھیں گانے بجانے سے دل میں نفاق پیداہو تاہے ،آپ ﷺ کا فر مان ہے گانے بجانے سے دل میں نفاق ایساہی پیدا ہوتا ہے جیسا کے پانی سے کھیتی نکل آتی ہے ( مشکوۃ عن جابر باب بیان الشعر / ۴۱۱ )

سینما دیکھنے کے کئی نقصانات ہیں ،اس کے چند نقصانات حسب ذیل ہیں،
(۱) اسمیں غیر محرم کا دیکھنا اور دیکھانا ہو تاہے جبکہ قرآن میں اس کی حرمت صاف طریقہ سے ذکر کیا گیا ہے ، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ’’ وَقُل لِّلْمُوؤ مِنَاتِ ےَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِھِنَّ وَےَحْفَظْنَ فُرُوْجَھُنّ ( النور پارہ ۱۸ )
کہ آپ مؤمنہ عورتوں کو کہہ دیجئے کہ وہ اپنی نگاہوں کو جھکائے رکھے اور اپنے شرم گاہ کی حفاظت کرے ۔ایک حدیث میں آپ ﷺ کا فرمان ہے کہ اللہ کی لعنت ہے اجنبی عورت کو دیکھنے والے پر اور اس عورت پر جس کو دیکھا جائے (مشکوٰۃ باب النظر الی المخطوبہ )
(۲) اس میں گانا بجانا ہو تا ہے جس کی حرمت میں تو ایک فاسق ہی شک وشبہ کر سکتا ہے ،(۳) تصویر سے لذت حاصل کیا جاتاہے ، جوکہ حرام وناجائز ہے۔در مختار میں ہے کہ ’’والتلذذ بھا کفر‘‘ کہ گانا بجانا سے لذت حاصل کرنا کفر ہے ۔
(۴) اس میں فضول خرچی بھی ہے اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ’’ وَلَاْتُسْرِفُوْٓا اِنِّ اللّٰہَ لَاْ یحِبُّ الْمُسْرِفِین ( اعراف /۳۱ )کہ تم فضول خرچی مت کرو فضول خرچی کرنے والے کو اللہ پسند نہیں کرتے ۔ 
(۵)اس میں قیمتی وقت بھی ضائع ہو تا ہے ،
اس لیئے فلم بینی علی العموم حرام وناجائز ہے، چا ہے سنیما حال میں دیکھی جائے یا ٹی وی اور موبائل پر، فلم بنانا اور اس کا دیکھنا اور اسکی سی ڈی بیچنا یا اس کو کسی کے موبائل پر لوڈ کر نا ہر حال میں منع ہے اس سے معاشرہ میں بے حیائی عام ہو تی ہے، بعض حضرات نے کیمرہ کی تصویرکومجسم سازی سے الگ تصور کیا ہے اور کیمرہ کی تصویر پرحلت کاجو فتویٰ دیا ہے وہ انکی خطا ہے کیونکہ دونوں تصویر کا مقصد ایک ہی ہے اور دونوں کے اندر علت ایک ہی طرح کی پائی جاتی ہے بلکہ کیمرہ کی تصویر میں علت بدرجہ اتم پائی جاتی ہے اس لئے اس کی حرمت میں بھی شدت ہو گی چنانچ ہعلامہ عبدل الکریم زیدان فرماتے ہیں ’’ فھی اولیٰ بالمنع والحضر من الصور بالید ‘‘ ( المفصل فی احکام المرأ ۃ والبیت المسلم ۳/۴۶۹ مکتبہ موئسسۃ الرسالۃ بحوالہ ،ڈیجیٹل کیمرہ کی تصویر پر مفصل و مدلل فتوے ) ترجمہ :کہ کیمرہ کی تصویر بدرجہ اولیٰ حرام ہے اس تصویر کے مقابلے میں جس کو ہاتھ سے بنائی جائے ۔
اس عاجز نے تصویر کشی اور فلم بینی سے متعلق چند مختصر کلمات کو قلمبند کیا ہے ،جن احباب کو مزید اس عنوان پر تفصیل مطلوب ہو وہ مندرجہ ذیل کتابوں کا مطالعہ فرمائیں۔
(تصویر کی شرعی احکام ،ڈیجیٹل کیمرے کی تصویر کی حرمت پر مفصل و مدلل فتویٰ، فتاوی محمودیہ جلد ۱۹)
یہ تو دینی واخلاقی نقصانات کی کچھ باتیں تھیں،اس موبائل نے جہاں دین کا نقصان کیا ہے وہیں جسمانی ومعاشی نقصانات بھی کچھ کم نہیں کیا ہے،آج تمام ماہرین ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ موبائل فون بکثرت استعمال کر نے سے قوت سماعت ، قوت حافظہ ، قوت فکر کمزور ہوتی ہے ،دماغی نشو نما بھی رک جاتی ہے ،نیز موبائل بکثرت استعمال کرنے سے کینسر کی ابتدائی بیماری بھی لاحق ہو جاتی ہے ۔


(موبائل کا وبال)

موبائل آیا
اطمینان وسکون اور چین وقرار ختم ہوگیا
شرم وحیا اور عزت و قار چلا گیا

شریف عورت اور عفت مآب خاتون کی حیارخصت ہوگئی 
شرافت واخلاق کا جنازہ نکل گیا
اسراف وتبذیر اور فضول خرچی کا بازار گرم ہوگیا 
وقت کی قدر وقیمت کا احساس ختم ہو گیا 
تضیع اوقات کا نیا دور شروع ہو گیا 
مسجدوں کا احترام وتقدس پامال ہو گیا 
نماز کا خشوع وخضوع ملیا میٹ ہو گیا 
نئی نسل اپنی عمر طبعی سے قبل بالغ ہو گئی
ابن آدم کی عزت اور بنت حوا کی عصمت خاک میں مل گئی 
الفت ومحبت اور عشق ومعاشقی کی ناگن ہر طرف ناچنے لگی 
سستی اور کاہلی عام ہو گئی اور آدمی آرام پسند ہو گیا 
اجنبی عورت اور غیر محرم لڑکی کے ساتھ چھڑ چھاڑ ہو نے لگا 
زنا کاری کا راستہ صاف اور بد کاری کا راستہ آسان ہو گیا
ویڈیو پکچر اور سنیما بینی کامرض معاشرہ میں پھیل گیا 
ترنم اور نغمہ اور گانا بجانا اپنی انتہاء کو پہو نچ گیا
اور اسی نے دینی اقدار اور مشرقی روایا ت کا گلا گھونٹ دیا۔

( ماخوذموبائل کے ضروری مسائل/۲۸) 

ملتے جلتے مضمون

No comments:

Post a Comment

شکریہ آپکا کومینڈ مفتی صاحب کے میل تک پہنچ گیا