Monday, March 13, 2017

موبائل کے فائدے اور نقصان


بسم اللہ الرحمن الرحیم

(موبائل کے فائدے)



    پہلے زمانے میں پیغا م رسانی کا کام کبو تروں اور قاصدوں سے لیاجاتاتھا، اس کے بعد حکومت کے زیر نگرانی ڈاک کا سلسلہ شروع کیاگیا جس میں بڑی حد تک کامیابی ملی لیکن ان الانسان کان عجولا......کہ انسان توجلد باز ہے محکمہ ڈاک سے خط وکتابت کی ابلاغ و تر سیل میں جو انتظار کرنا پڑتاتھا اسے یہ کب برداشت کرسکتاتھا اس لئے اس کام کو تیزی کے ساتھ حاصل کرنے کیلئے ٹیلی فون اور وائرلیس کو ایجاد میں لایاگیا اور ابھی چند ہی دن گزرے تھے کہ حالت نے ایک اور کروٹ لی اور موبائل فون اپنی تمام تر قوت کے ساتھ منظر عام پر آگیا جس نے جہاں محکمہ ڈاک کے تحت چلنے والے ابلاغ وترسیل کے کام کی اہمیت کم کردیا وہیں خود بخود ٹیلی فون اور وائرلیس کی قدرو قیمت کم ہو گئی ،موبائل حقیقت میں ایک چھوٹا سا آلہ ہے لیکن غور سے دیکھیں تو معلوم ہو گا کہ یہ پوری دنیاہے گویا یہ کہنا ’’کرلو دنیاں مٹھی میں‘‘ سو فی صد صحیح ہے اس لئے کسی نے موبائل کے متعلق کہا ہے’’ Mobile a window to world ‘‘ کہ موبائل ایک کھڑکی ہے جس سے دنیا کی جانب جھانکا جاتا ہے ۔
۱؂ اس دورشیطانی میں جبکہ ہر شخص ذر کے لئے دوردراز کا سفر کررہا ہے اپنے والدین کی خدمت سے محروم ہو گیا ہے ،اب ٹیلی فون اور موبائل کی موجودگی نے والدین سے رابطہ کرنا اور ان کے ساتھ احسان کا معاملہ کرنا آسان کردیا ہے ۔
۲؂ اپنے رشتہ داروں اور دوست واحباب کی بر وقت خبر گیری آسان ہوگئی ،نیز گھریلو حالات سے آگاہی اب مشکل نہ رہی۳؂ کسی کی تعزیت اورمریض کے متعلق استفسار اور ان کو تسلی دینا بھی جب چاہیں دے سکتے ہیں ۔۴؂ مظلوم کی مدد اور کسی کو مبارک بادی کا پیغام بھی دیا جاسکتاہے ۔۵؂ smsیعنی خط بڑی آسانی کے ساتھ بھیج سکتے ہیں۔اس کے علاوہ اوربھی اس کے فائدے ہیں ،تاہم وہ اچھوں کیلئے اچھا  اور بروں کیلئے برا ہے ۔

نوٹ : موبائل کے نقصانات بھی اس کے فائدے سے زیادہ کم نہیں ہے ،موبائل کے نقصانات پرمضمون بہت جلدہی  اسی بلاگ سے منظر عام پر آئیگا

 ا س سےملتے جلتے عمدہ اور مدلل مضمون

ملک بھارت کے سلگتے مسائل


No comments:

Post a Comment

شکریہ آپکا کومینڈ مفتی صاحب کے میل تک پہنچ گیا