بسم اللہ الرحمن الرحیم
(رنگ ٹون)
سوال :اگر دوران صلوٰۃ موبائل کی گھنٹی بجنے لگے تو کیا کریں ؟
جواب : دوران صلوٰۃ موبائل کی گھنٹی بجنے لگے تو اسکی تین صورتیں ہو سکتی ہیں ۱موبائل بند ہی نہ کرے اور نماز پڑھتا رہے ،۲نماز کو توڑ کر موبائل بند کر ے، ۳ نماز میں رہتے ہوئے عمل قلیل کے ذریعہ بند کرے ۔
پہلی صورت کہ موبائل بجتی رہے تونمازتو درست ہو جائے گی لیکن اس صورت میں مسلسل گھنٹی بجنے کی وجہ سے دوسرے نمازیوں کو سخت ناگواری ہوگی اور دوسروں کو اور خود اپنی نماز میں استحضار نہیں رہے گی ۔ دوسری صورت کہ نماز توڑ کر موبائل بند کرے ،اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے بلکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ’’ لَاْ تُبْطِلُوْ اَعْمَالَکُمْ‘‘ کے خلاف بھی ہے،تیسری صورت کہ عمل قلیل کے ذریعہ موبائل بندکرے یہ صورت درست ہے اس صو رت میں مو بائل بھی بند ہو جائیگی اور نماز بھی ہو جائے گی ۔(مأخوذمسائل موبائل/۱۵)
سوال : عمل قلیل اور عمل کثیر کس کو کہتے ہیں ؟
جواب :نماز میں عمل قلیل اور عمل کثیر کی تعیین کے متعلق مختلف اقوال ہیں،زیادہ صحیح قول یہ ہے کہ ہر ایسا عمل جو نماز کی اصلاح کے لئے نہ ہو اور نہ نماز کے اعمال میں سے ہو اور جس کے کرنے والے کو دیکھ نے والایہ سمجھے کہ وہ نماز نہیں پڑھ رہا ہے تو وہ عمل کثیر ہے اس عمل سے نماز فاسد ہو جائیگی ، اور اگر دیکھنے والے کو یہی گمان ہو کہ وہ نماز ہی پڑھ رہاہے تو پھر وہ عمل قلیل ہے اس عمل سے نماز فاسد نہیں ہوگی ۔ (مجمع الانھر۱/۲۰شامی باب ما یفسد الصلاۃ وما یکرہ فیھا )
سوال : اگر ایک مرتبہ موبائل بند کرنے کے بعد دوسری مرتبہ پھر موبائل بجنے لگے تو کیا کریں ؟
جواب :دوبارہ پھر عمل قلیل کے ذریعہ بند کر سکتے ہیں بشرطیکہ عمل کثیر تک عمل نہ پہونچے ۔ وھو کل عمل لا یشک الناظر فی عملہ انہ لیس فی الصلاۃ عند عامۃ المشائخ وھو المختار( مجمع الانھر۱ /۱۲۰ )
سوال : زید کا مو بائل دوران نماز بجنے لگے تو کیا دوسرا شخص جو نماز نہیں پڑھ رہا ہے اس کے مو بائل کو بند کر سکتا ہے ؟
جواب : موبائل کی گھنٹی بجنے کی وجہ سے زید کے نماز میں خلل پڑنے کا اندیشہ ہے نیز احترام مسجد کے خلاف بھی ہے اس لئے دوسرے کا موبائل اگر فرش وغیرہ پر ہو تو بند کرسکتے ہیں اور اگر جیب وغیرہ میں ہوں تو تہمت کا اندیشہ ہونے کی وجہ سے دوسرے کے جیب میں ہاتھ ڈالکر موبائل بند نہ کرے بلکہ خود صاحب موبائل کو چاہیے کہ عمل قلیل سے موبائل بند کردے۔
سوال : موبائل کا رنگ ٹون کھلا رکھ کر مسجد میں آنا یا نماز پڑھنا کیسا ہے ؟
جواب : مسجد میں موبائل کھلا رکھ کر آنا یا نماز پڑھنا احترام مسجد کے خلاف ہے نیز ممکن ہے کہ اچانک گھنٹی بجنے لگے تو مسجد میں شورو غل ہو جائیگا جو مسجد کے احترام کے خلاف ہے اس لئے موبائل آف کرنے کے بعد یا اس کا رنگ ٹون بند کرنے کے بعد ہی مسجد میں آنا چاہیے ۔والسادس ان لا یرفع فیہ الصوت من غیر اللہ تعالیٰ ۔ (عالمگیری ۵/۳۲۱ ، مکتبہ شاملہ)
سوال :مساجد میں موبائل کا رنگ ٹون بجنا کیسا ہے ؟
جواب :مساجد میں موبائل کا رنگ ٹون بجنا یہ ایمان کی کمزوری کی علامت ہے ،نبی رحمت ﷺ نے جس کو جنت کا باغ کہا ہو اس میں شیطانی لہوولعب کالانا اور اسکا بجانا گمراہی ہے ہمارادینی فریضہ کہ ہم مساجد کا ادب احترام کریںآپ ﷺ کا ارشاد ہے کہ قیامت کی نشانی میں سے یہ بھی کہ تم مساجد میں گانے بجانے لگوگے کیا حدیث کی پیشین گوئی آج مساجد میں ہوتا نظر نہیں آتاہے؟ ہم تمام مسلمانوں سے درخواستکرتے ہیں کہ اللہ کے واسطے مساجدکوان ملعون چیزوں سے پاک رکھیں ۔ (ابن ماجہ باب مایکرہ فی المساجد /۵۴)
سوال : کیا تنہا نماز پڑھنے کی صورت میں مو بائل کھلا رکھ سکتے ہیں ؟
جواب : نہیں ، کیونکہ ممکن ہے کہ دوران صلوٰ ۃ گھنٹی بجنی شروع ہو جا ئے اور نماز میں خلل پڑجائے ،شامی میں ہے ’’ من المکروھات شیء آخر منھا الصلٰوۃ بحضرۃ ما یشغل البال ویخل بالخشوع کرینۃ و لھو ولعب‘‘ (شامی ۲ / ۴۲۵ زکریا)
سوال : نماز سے قبل موبائل بند کرنے کا اعلان کر نا کیساہے ؟
جواب : چونکہ موبائل کا استعمال بہت عام ہو گیا ہے اور عموما لوگ غفلت کا شکار ہو کر بھول جاتے ہیں اسلئے جماعت شروع ہو نے سے قبل اعلان کر نے میں کو ئی حرج نہیں ہے ۔(مسائل موبائل /۲۰ )
سوال : گھنٹی کی جگہ اذان ، آیات قرآنی یا نعت وغیرہ سیٹ کرنے کا کیا حکم ہے؟تاکہ جب فون آئے تو بجائے گھنٹی کے اذان وغیرہ سنائی دے ۔
جواب : رنگ ٹون کا مطلب یہ ہو تا ہے کہ فون والے جان لیں کہ کوئی شخص اس سے بات کر نا چاہتاہے ۔اب اس مقصد کے پیش نظر قرآن یا اذان وغیرہ کا بے جا استعمال ہوگا نیز بعض دفعہ ایسے جگہوں پر بھی بجنے لگتی ہے جہاں اذان ،قرآن اورنعت وغیرہ بجنا خلاف ادب ہوتاہے مثلاً :غسل خانہ ،پیشاب خانہ، طہارت خانہ وغیر،اس لئے موبائل میں رنگ ٹون کی جگہ اذان ،آیات قرآنی ،نعت وغیرہ کا استعمال کر نا درست نہیں اس سے بچنا ضروری ہے ۔یکرہ ان یقرأ فی الحمام لانہ موضع النجاسات ولا یقرأ فی بیت الخلاء کذافی فتاوی قاضی خان( ھندیہ ۵ / ۳۱۶ ، مکتبہ شاملہ ،مسائل موبائل / ۲۱ )
سوال : موبائل کی ٹون میں گانے یا میوزک لگانا کیسا ہے ؟
جواب : موبائل کی ٹون میں گانے یا میوزک لگاناحرام اور ناجائز ہے،اس سے گناہ کا نشر بھی ہوتاہے لہذا بچنا بہت ضروری ہے ’’عن انس ابن مالکؓ قال قال رسول اللہ ﷺ صوتان ملعونا فی الدنیا والآخرۃ مزمار عند نعمۃ ورنۃ عند مصیبۃ ‘‘(ترغیب وتر ھیب۴ /۱۸۴، واستماع ضرب الدف والمزمار وغیر ذالک حرام (شامی ۹ / ۵۶۶ )
سوال : موبائل کی جوابی رنگ ٹون میں گانا فیڈ کر نا تاکہ فون کرنے والے کو رنگ کی جگہ گانا سنائی دے کیسا ہے ؟
جواب : موبائل کی جوابی رنگ ٹون میں گانا فیڈ کر نا تاکہ فون کرنے والے کو رنگ کی جگہ گانا سنائی دیے یہ حرام وناجائز ہے نیز اس صورت میں گناہ کہ تشہیر بھی ہوتی ہے اس لئے اس کا وبال بھی گانا فیڈ کرنے والے پر ہو گا ۔
’’عن انس ابن مالکؓ قال قال رسول اللہ ﷺ صوتان ملعونا فی الدنیا والآخرۃ مزمار عند نعمۃ ورنۃ عند مصیبۃ ‘‘ (ترغیب وترھیب ۴ /۱۸۴،واستماع ضرب الدف والمزمار وغیر ذالک حرام (شامی ۹ / ۵۶۶ )
سوال ؛ موبائل کی جوابی رنگ ٹون میں آیات قرآنی کا فیڈ کرنا کہ فون کرنے والے کو رنگ کی جگہ آیات قرآنی سنائی دے کیساہے؟
جواب : موبائل کی جوابی رنگ ٹون میں آیات قرآنی کا فیڈ نہیں کر نا چاہیے کیونکہ اس صورت میں قرآن کو بے محل استعمال کرنا لازم آئے گا نیز عموماً دوران رنگ ہی فون اٹھا لیا جاتا ہے جس کی وجہ سے آیت کریمہ درمیان ہی سے کٹ جائے گا اور بعض دفعہ کفریہ اور شرکیہ معنی پیدا ہو جائے گا ۔
سوال : موبائل کی جوابی رنگ ٹون میں نعت یا کوئی اور عبرت آموز کلمات فیڈ کر نا تاکہ فون کرنے والے کو رنگ کی جگہ نعت وغیرہ سنائی دے کیساہے؟
جواب : موبائل کی جوابی رنگ ٹون میں نعت یا کوئی اور عبرت آموز کلمات فیڈ کر نا تاکہ فون کرنے والے کو رنگ کی جگہ نعت وغیرہ سنائی دے اس میں کوئی بڑامفسدہ نہیں ہے تا ہم احتیاط کرنا بہتر ہے ۔
سوال : زید نے کسی کو فون لگایا لیکن فون لگنے کے ساتھ ہی جوابی رنگ ٹون کی جگہ گانے کی آواز آنے لگی تو کیا زید گنہگار ہو گا ؟
جواب : زید چونکہ بلا ارادہ مجبورا سن رہا ہے اس لئے گنہگار نہیں ہوگا تاہم اس کا گناہ بھی اس شخص کو ہو گا جس نے گاناکوجوابی رنگ میں فیڈ کیا ہے الضرورات تبیح المحظورات ۔
سوال : رنگ ٹون کی جگہ چڑیا کی آواز فیڈ کرنا کیسا ہے ؟
جواب : جائز ہے کیونکہ چڑیا کی آواز گانا بجانا میں داخل نہیں ہے،لہذا اس کو موبائل کے رنگ ٹون میں فیڈ کرنا جائز ہے۔ (مسائل موبائل /۲۴ )
سوال : موبائل کی الآرم میں اذان یا نعت کا فیڈ کرنا تاکہ الآرم بجنے کے وقت رنگ ٹون کی جگہ کلمات اذان یا نعت سنائی دے کیساہے ؟
جواب : نماز وغیرہ کیلئے الآرم فیڈ کرنا تذکیر میں داخل ہے اور تذکیر کی جگہ کلمات اذان کا فیڈ کر نے میں کوئی حرج نہیں ہے ،ہاں !عام موبائل کی گھنٹی میں فیڈ کرنے سے بے ادبی ہوتی ہے ۔(مسائل موبائل ۲۴ ، بحوالہ بدائع الصنائع ۱ /۳۶۸ )
سوال : سادہ رنگ ٹون کس کو کہتے ہیں ؟
جواب : جس رنگ ٹون میں گانا میوزک کا استعمال نہ کیا گیا ہو ۔جیسے لینڈ لائن کارنگ ٹون جورنگ ٹون گانے بجا نے میں داخل نہیں ہیں اس کا استعمال جا ئز ہے ، لیکن وہ حیرت انگیز اور اعجوبہ قسم کانہ ہوں مثلاً : مرغ کابانگ ،بچے کی ہنسنے کی آواز،بچے کی رونے کی آواز یا کسی پرندے کی آواز اس قسم کا رنگ ٹون فیڈ کرنا جائز توہے لیکن میں اس کو مناسب نہیں سمجھتا ہوں کیونکہ اس قسم کے رنگ ٹون سے غیر متعلقہ شخص تھوڑی دیر کے لئے پریشان ہو جاتا ہے ۔
اسی سے ملتے جلتے اہم اور ضروری مضامین