Sunday, September 17, 2017

سافٹ ویئر

بسم اللہ الرحمن الرحیم

(سافٹ ویئر) 

 software مُصَنَّع لطیف مَصنُوع لطیف کو کہتے ہیں، جو شمارندی برناماجات   اور متعلقہ معطیات کا ایک ایسا مجموعہ ہےجو کمپیوٹر کو یہ بتائےکام کیا؟اورکس طرح کرناہے؟  یہ دراصل ایسی ہدایات ہوتی ہیں جن پر کمپیوٹر اپنے  Hardware کی مدد سے عمل کر تے ہوئےتجزیاتی افعال انجام دیتا ہے،  سوفٹویئر کو ہارڈویئر کی طرح چھوا نہیں جاسکتا، اسکا کوئی مادی (جسمانی )وجود نہیں ہوتا یہ صرف سوچ بچار اور وہم وگمان کے ذریعہ ترتیب دی گئی ہے،
سوال : کیا سافٹ ویئر کی چوری جائز ہے ؟

جواب : شریعت میں مطلقاً چوری ممنوع وحرام ہے پھر سافٹ ویئر کی چوری کی اجازت کیسے مل سکتی ہے ؟ وَالسَّارِقُ وَالسَّارِقَۃُ فَاقْطَعُوْٓا اَیدَیَھُمَا الاخ(مائدہ /۳۸)
سوال : کیا سافٹ ویئر کی چوری بھی ہوتی ہے ؟
جواب : جی ہاں! لو گوں کے کمپیوٹر یا موبائل میں اکثر سافٹ ویئر ایسے ملتے ہیں جو چوری کی ہوئی ہو تی ہے اور ظاہر سی بات ہے یہ وہ چوری نہیں ہے کہ کسی دوکان سے سافٹ وےئر کی سی ڈی چوری کر کے لائے اور پھر اس کو انسٹا ل کر کے استعمال کرئے بلکہ یہ وہ چوری ہے جو کسی گراں قدر سافٹ ویئر کی غیر قانونی کاپی رائٹ بنا کر دوسروں کو فری یا روپیے لیکر تقسیم کرنا شروع کر دیا جائے مثلا: فوٹوشاپ یہ ایک ایسا سافٹ ویئر ہے جو ہر کسی ڈیزائنگ کرنے والے کیلئے ہر دل عزیز ہے لیکن کمپنی اس کی قیمت تقریباً 50000 رکھی ہے اور اس کی کاپی رائیٹ کی بالکل اجازت نہیں دیتی پھر بھی آج سو میں سے کوئی ایک ہی ایساملے گا جو اس فوٹوشاپ کی اصلی کاپی خرید کر استعمال کررہاہوورنہ تو ہر کسی کے پاس اس کی غیر قانونی کاپی ہی ملے گی ،
قابل افسوس بات تو یہ ہے کہ اس کو چوری کرنا بھی نہیں سمجھتے ہیں حالانکہ یہ بھی ایک قسم کی چوری ہے جس پر قیامت کے دن باز پرس ہوگی،میں نے حال ہی میں blogspot.comپر ایک مضمون پڑھا جس میں بزنس سافٹ ویئر لانس کے حوالے سے لکھا تھا کہ صرف سافٹ ویئر کی چوری کی وجہ سے ملک زیمبابوکی معیشت ہر سال ۴۰ لاکھ ڈالر کا نقصان اٹھاتی ہے اس سے آپ اندازہ لگائیں کہ یہ چوری کس قدر قابل ترک ہے اور ملک وملت کے لئے کس قدر نقصان دہ ہے ۔
فتاویٰ بینا ت غیرمطبوعہ میں ہے ’’ اگرچہ ابتدائی طور پر شرعاً اسمیں کوئی حرج نہیں تاہم جب کاپی رائٹ باقاعدہ ایک مسلم قانون کی حیثیت اختیار کر چکاہے اور اس کا لحاظ کئی ایک غیر شرعی امور کے ارتکاب کیلئے سد باب بھی ہے اس لئے کاپی رائٹ قانون کے تحت ایسی کتب یا سی ڈیز وغیرہ کی نقل بنانا قانوناً جرم اور ممنوع ہے جنہوں نے اس کی کاپی کی صراحتاً ممانعت لکھ دی ہو لہذا اس سے احتراز لازم ہے ( فتاوی بینات غیر مطبوعہ فتویٰ نمبر 36693)
سوال : کیا سافٹ ویئر کی مطلقاً نقل کرنا درست نہیں ہے؟
جواب : سافٹ ویئرکی مطلق طور پر نقل کرنا ممنوع نہیں ہے بلکہ بغیر کسی قسم کی محنت کئے بغیر اس کی غیر قانونی کاپی کرلینا اس طور پر کے اسکی سریل نمبر معلوم کر لیا جائے یا پھر اس کے کوڈ کو توڑ کر نقل بنا لیا جائے یہ قانوناً جرم ہے اگر کو ئی شخص خود محنت کرکے ازسر نو سافٹ ویئر تیار کرتا ہے اور صرف دوسرے کمپنی کی سافٹ ویئر کو نمونہ کے طور پر رکھتا ہے تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے مثلاً:آج کل اکثر دوسرے ملک کی مصنوعات کو ہندوستان نقل کرتی ہے اور ازسرے نو خود اس سامان کو بنا کر کم قیمت میں فروخت کرتی ہے اس قسم کا معاملہ برابر چلا آرہاہے نہ تو اس پر حکومت کی جانب سے پابندی ہے اور نہ کسی عالم دین نے اس پر نکیر کی ہے لہذا مطلق طور پر نقل کرنا کسی چیز کا ممنوع نہیں ہو گا ۔واللہ اعلم باالصواب
سوال : ہم نے تو دوکان والے سے کسی سافٹ ویئر کو قیمت میں خریدا ہے لیکن خود اس دوکان دار نے غیر قانونی سافٹ ویئر کی کاپی کر رکھا ہے کیا اس کا گناہ ہمارے اوپر بھی ہو گا ؟
جواب: یہ جانتے ہوئے کہ یہ شخص غیر قانونی سافٹ ویئر فروخت کر تا ہے اس سے سافٹ وئیر نہیں خرید نا چا ہیے ہاں دھو کہ سے خرید لیا ہے تو پھر اسکا گناہ فروخت کرنے والے پر ہو گا ۔ وَلَاْتَزِرُوَازِرَۃٌ وِّزْرَ اُخْرَیٰ
سوال : کیا فری freeسافٹ ویئر بھی دستیاب ہے ؟
جواب :جی ہاں! بہت سے سافٹ ویئر فری ہیں جن کا استعمال کر کے سافٹ ویئر کی چوری سے بچ سکتے ہیں ،اور فری سافٹ ویئر کا یہ مطلب نہیں ہے کہ وہ غیر معمول ہے ،بلکہ بعض دفعہ تو فری سافٹ ویئر بہتر ہو تا ہے۔ 
سوال : موبائل کا ایسا سافٹ ویئر یا اپس Appsجس کا استعمال اچھے اور برے دونوں کام میں ہوں اس کا بنا نا اور بیچنایا اسی طرح اس کا کسی دوسرے کے موبائل یا کمپیوٹر پر انسٹال کرنا جائز ہے ؟
جواب : جائز ہے لیکن غلط استعمال کرنے کا وبال استعمال کرنے والے پر ہو گا ۔شامی میں ہے ’’قال فیہ من باب البغاۃ وعلم من ھذا انہ لا یکرہ بیع مالم تعم المعصیۃبہ کبیع الجاریۃ المغنیۃ (شامی ۶/۳۹۱ مکتبہ شاملہ)
اسی سے کچھ ملتے مسائل

(1)موبائل کے فائدے                                           (2) موبائل کے نقصانات
(5)موبائل کا رنگ ٹون                                         (6)فلم اور ویڈیو دیکھنا
(7)ویڈیو گرافی اور تصویر کشی                              (8)مس کال
(9)سیم کارڈ                                                      (9)بیلنس اور ریچارج 
(10)واٹساپWhatsapp                                              () ایس ایم ایس
(12) موبائل                                                             (13)میموری کارڈ کے مسائل

ہندوستان کے سلگتے مسائل                   ہندوستان کے نئے مسائل
(۱)سول کوڈ                                                   برما کے مظلوم مسلمان
(۲)یکساں سول کوڈ                                           تین طلاق اور ہندوستان کی عدالت کا فیصلہ

No comments:

Post a Comment

شکریہ آپکا کومینڈ مفتی صاحب کے میل تک پہنچ گیا