Wednesday, May 10, 2017

فیس بک Facebook

فیس بک کے مسائل
بسم اللہ الرحمن الرحیم
(فیس بکFacebook)
     فیس بک کا بانی امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی کا طالب علم ’’مارک زکر برگ‘‘ہے، جس نے2004 ء کے آغاز میں اس ویب سائٹ کی بنیاد رکھی۔ شروع میں اس ویب سائٹ کا استعمال یونیورسٹی کے اندر صرف طالب علموں تک محدود تھا، بعد میں ویب سائٹ کا نیٹ ورک بوسٹن کی دوسری یونیورسٹیوں تک پھیل گیا۔ بالآخر 2006ء کے آخر تک اس کا نیٹ ورک پوری دنیا میں پھیل گیا۔

درحقیقت فیس بک کو بنانے کا مقصد لوگوں کے درمیان آپسی جان پہچان اور سماجی رابطوں کو بڑھانا تھا،لیکن اس کے استعمال کرنے والوں نے رفتہ رفتہ بلا کسی روک ٹوک کے ہر قسم کے رطب ویابس میں کرنے لگے،تاہم یہ اچھوں کیلئے اچھا اور بروں کے لئے برا ہے، اس کے استعمال کرنے والے جس مقصد کے پیش نظر استعمال کریں گے اسکا حکم بھی اسی طرح ہو گا اگر جائز کاموں میں کیا ہے، تو بھر وہ جائز ہوگا،ورنہ حرام ہو گا۔

سوال :فیس بک پر فرینڈیا دوست بنانا کیسا ہے ؟
جواب : دوست بنانے کے کئی مقاصد ہو سکتے ہیں (۱) دینی باتیں اس تک پہونچانے کیلئے (۲) دینی باتیں ان سے حاصل کر نے کے لئے (۳) محض تفریح کی نیت سے ، پہلی مقصد کے پیش نظر ایڈ فرینڈ کرنا درست ہے۔ دوسری مقصد کے پیش نظر ایڈ فرینڈ کرنے میں یہ تفصیل دھیان میں رہے کہ ہر کسی سے اور ہر جگہ سے دین کی باتیں حاصل نہیں کیا جاتا ہے اور اس صورت میں گمراہی کا بہت امکان ہے تاہم اس دور ترقی میں کوئی علماء حق میں سے ہوں اور جواب کا بھی انہیں کی جانب سے آنا یقین ہو توپھر ان سے فیس بک پر ربط کر کے دینی امور کو سمجھ لینا درست ہو گا اور مقصد ثالث کے پیش نظر دوستی بالکل درست نہیں ہے۔
سوال : کیا فیس بک کے ذریعہ خریدو فروخت درست ہے ؟
جواب: اس زمانہ میں فون ،فیس بک ،جی میل اور مراسلت و ٹیلی فون کے ذریعہ بیرون ملک اور اندرون ملک ایک شہر سے دوسرے شہر میں جو خرید وفروخت کی جاتی ہے وہ جائز اور درست ہے ۔ ( جدئد فقہی مسائل ۱ / ۲۵۷ )
سوال : فیس بک پر سلام کرنا کیساہے ؟
جواب : سلام کرنا اسلامی طریقہ ہے، اس کے متعلق بہت ساری ترغیبات شریعت میں موجود ہیں ،لیکن فیس بک پر سلام کرنے سے اس سلام کا جواب اکثر حضرات غفلت کا شکار ہو کرنہیں دیتے ہیں اور سلام کا جواب دینا واجب ہے اس تر ک واجب کا گناہ اس کے ذمہ ہو جاتا ہے،نیز فیس بک یا واٹساپ کا sms محدود بھی نہیں رہتاہے بلکہ چند لمحوں میں ہزاروں اور سیکڑوں حضرات تک وہ sms پہونچ جاتاہے، اس لئے فیس بک یا واٹساپ وغیرہ پر سلام نہیں کرنا چاہیے ہاں اگر کسی مخصوص آدمی کو جب sms کیا جائے تو سلام کرلے مثلاً: جی میل،ای میل پر sms کرتے وقت ۔یجب رد جواب کتاب التحیۃ کرد السلام( در مختارمع الشامی ۹/۵۹۴)


کچھ اہم مضامین کے لنک

(9)سیم کارڈ                                                       (9)بیلنس اور ریچارج

Monday, May 8, 2017

واٹساپ Wahatsapp




بسم اللہ الرحمن الرحیم
(واٹساپWhatsapp)

یہ دنیا کی مقبول ترین موبائل ایپ ہے جس کو ہم فیس بک کا چھوٹا بھائی کہتے ہیں، 2009میں یاہو کے دو سابقہ ملازمین ’’بائن ایکٹن اور جان کوم‘‘ نے ایجاد کیاروزاول ہی سے یہ ایپ لوگوں کے درمیان مقبول ہوتا چلاگیااور فیس بک کے بعد سوشل میڈیامیں واٹس ایپ ہی سے زیادہ تر لوگ منسلک ہیں تقریباروزانہ 40 ارب سے زائد میسجز کو یہ ایپ پوری دنیا میں منتقل کرتیہے۔
اس کا استعمال تو ہر کوئی کرتا ہے لیکن اس کے شرعی مسائل کی رعایت بہت ہی کم حضرات کرتے ہیں ،اس کی وجہ یا تو احکام شریعت سے لاپرواہی ہے یا پھر لاعلمی اس لئے یہاں واٹس ایپ کے کچھ اہم مسائل پیش خدمت ہے،تاکہ اس کو بوقت استعمال عمل لا یا جائے ،
سوال : واٹساپ کیا ہے اور اس کا استعمال کرنا کیسا ہے ؟ 
جواب : واٹساپ ایک شوشل میڈیا کا سافٹ ویئر ہے جس میں پیغام رسانی کا کام لیا جا تاہے ،اب اس میں اچھی مضامین اور دینی مضامین بھیجے جائیں تو جائز ہو گا اور فحش چیزیں بھیجی جائیں تو حرام ہو گا ۔اب واٹساپ کے استعمال کرنے والے کے اوپر ہے کہ وہ اس کو کس کام کیلئے استعمال کر رہا ہے اگر جائز امور کے لئے استعمال کر رہا ہے تو جائز ہو گا اور اگرناجائز امور کے لئے استعمال کر رہا ہے تو ناجائز ہو گا ۔
سوال : واٹساپ پر دینی مضامین کا بھیجنا کیسا ہے ؟
جواب : جائز ہے ۔
سوال : واٹساپ پر دینی ویڈیو بھیجنا کیسا ہے ؟
جواب: بعض علماء کے نزدیک دینی وضروری پروگرام کا ویڈیو بنانا جائز ہے اس لئے ان حضرات کے نزدیک ایسے پروگرام کا بھیجنا جائز ہو گا تا ہم اس سے بھی احتیاط کرنا بہتر ہے۔ 
سوال : فوٹو کا بھیجنا کیسا ہے ؟ 
جواب ؛ محض فوٹو کا بھیجنا درست نہیں ہے ،ہاں!اس فوٹو سے کوئی ایسا کام لینا ہو جس کے لئے شریعت میں فوٹو کی اجازت ہو تو ایسے کا م کے لئے فوٹو بھیجنا جائز ہے ۔ قال رسول اللہ ﷺ من حسن اسلام المرأ ترک مالا یعنیہ (شعب الایمان ) 
سوال :واٹساپ پر ایسے مضامین کا بھیجنا جو دوسرے مذاہب والوں کے لئے باعث تکلیف ہو کیسا ہے ؟
جواب :بالکل درست نہیں ہے ۔المسلم من سلم المسلمون من السانہ ویدہ( حدیث بخاری ۱/۶)
سوال : واٹساپ پر غیر محرم سے دوستی کرنا ، ایک دوسرے کو sms بھیجنا کیسا ہے ؟ 
جواب : بالکل درست نہیں ہے ۔
سوال : واٹساپ پر گروپ بنانا تاکہ smsوغیرہ ایک ہی مرتبہ میں سارے متعلقین حضرات کو پہنچ جا ئے کیسا ہے ؟ 
جواب : جتنے لوگوں کو گروپ میں شامل کیا گیا ہے وہ حضرات بخوشی اس گروپ سے منسلک ہوں یا ان سے اجازت لیکرشامل کیا گیا ہو تو درست ہو گا ۔
سوال : واٹساپ پر مسائل دریافت کرنا کیسا ہے ؟ 
جواب : جس سے پو چھا گیا ہے وہ قابل قبول شخصیت ہو اور جواب بھی اسکی جانب سے آنے کا یقین ہو تو اس میں کوئی قباحت نہیں ہے پھر بھی روبرو مسائل کاپوچھنا بہتر ہے۔
سوال : کیاواٹساپ پر غیر جاندار کی تصویر بھیجنا جائز ہے ؟
جواب : کسی مقصد کے پیش نظر ہو تو جائز ہے ورنہ اس میں قیمتی وقت کو ضائع کرنا ہے ۔ قال رسول اللہ ﷺ من حسن اسلام المرأ ترک مالا یعنیہ ( شعب الایمان )
سوال: واٹساپ پر اللہ تعالیٰ یا آپ ﷺ کے اسم گرامی کی امیج بنا کر بھیجنا کیسا ہے ؟ 
جواب : جس کو بھیجا جارہا ہے اس کی جانب سے بے ادبی کا خیال نہ ہو تو جائز ہے (تمام مسائل لیا گیاہے  ْْموبائل کے مسائل ٗ ٗسے مئولفہ مفتی محمد عبد اللہ عزرائیل قاسمی  )


کچھ اہم مضامین کے لنک

(9)سیم کارڈ                                                            (9)بیلنس اور ریچارج

Saturday, May 6, 2017

بیلنس اور ریچارج

بیلنس اور ریچارج کے مسائل

بسم اللہ الرحمن الرحیم

(بیلنس اور ریچارج )


سوال : کسی خرابی کی وجہ سے جو آفر ڈالا گیا تھا وہ وقت مقررہ سے زائد چل رہا ہے کیا وقت مقررہ سے زائد میں فائدہ اٹھا نا درست ہے ؟
جواب : وقت مقررہ سے زائد میں فائدہ اٹھا نا درست نہیں ہے دیانت کا تقاضہ یہ ہے کہ کمپنی کو مطلع کر دیا جائے اور مزید آفر کا جو استعمال ہوا ہے اس کے بقدر رقم جمع کرایا جائے ۔قال رسول ﷺ الا لا تظلموا الا لایحل مال امرء الا بطیب نفس منہ ( مشکوٰۃ/ ۲۵۵ ،مسائل موبائل/۴۴) 
سوال : دھوکے سے موبائل ریچارج ہو گیا یعنی ریچاج کرنے والے سے نمبر ڈائل کرنے میں غلطی ہوئی اور رقم دوسرے موبائل پر چلا گیا اس کا کیا حکم ہے ؟
جواب : موبائل جو غلطی سے ریچا رج ہو گیا ہے اس کاحکم یہ ہے کہ صاحب موبائل اتنے رقم کو واپس کردے یا کم ازکم کمپنی کو کہکر اس رقم کو صاحب مال کے موبائل میں واپس کرا دے ۔قال رسول ﷺ الا لا تظلموا الا لایحل مال امرء الا بطیب نفس منہ ( مشکوٰۃ / ۲۵۵ )
سوال : موبائل ریچار ج کرتے وقت نمبر میں غلطی ہو گئی اور بیلنس دوسرے کے سیم پر چلا گیا اس دوسرے شخص سے رقم کا مطالبہ کر نا درست ہے ؟
جواب:غلط بیلنس ریچارج ہو نے پر اپنی ریچارج کردہ رقم کا مطالبہ کرنے کا حق حاصل ہے اور اس دوسرے شخص کو چاہیے کہ جتنے کی رقم اس کے سیم پر لوڈ ہوا ہے وہ واپس کردے ورنہ اس ریچارج کا استعمال اس کے لئے حلال نہ ہو گا۔
سوال : ریچارج میں غلطی ہو گئی تو اسکا ذمہ دارکون ہے ؟
جواب: اگر نمبر بتانے میں غلطی گراہک سے ہوئی ہے تو اس کاذمہ دار خود گراہک ہوگااگر نمبر ڈائل کرنے میں دوکاندار سے غلطی ہوئی تو اس کاذمہ دار دوکاندار ہو گا ۔
سوال : موبائل نیٹ ورک سے لون (سود) لینا اس طور پر کہ اگر کسی کے پاس کال کرنے کے لئے سیم میں بیلینس نہ ہو تو سیم کمپنی 5/10روپیہ کا ایڈوانس بیلنس دیتی ہے،اور اس پر پہلی ریچارج سے ایک ،دو روپیہ زیادہ لیتی ہے کیا یہ سود میں داخل ہے ؟
جواب : یہ سود کی تعریف میں داخل نہیں ہے اس لئے یہ جائز ہو گا کیونکہ یہاں روپیہ کا تبادلہ روپیہ کیساتھ نہیں ہواہے بلکہ صارف کی جانب سے روپیہ ہے تو کمپنی کی جانب سے کال کرنے کی سہولت ، اوریہ سہولت کمپنی نقدکی صورت میں اور ادھار میں کم زیادہ کرکے دیتی ہے ۔( فتوی الجامعۃ الاسلامےۃ العالےۃ بنوری ٹاؤن فتوی نمبر 18918 )
سوال : بعض کمپنی70کے بیلنس ڈالنے پر75کا بیلنس دیتی ہے کیا یہ سود ہے ؟
جواب :یہ سود نہیں ہے اور سود کی تعریف اس پر صادق نہیں آتی ہے کیو نکہ ہر اضافہ کو سود نہیں کہتے ہیں بلکہ وہ اضافہ سود ہے جو مشروط ہو یہاں کمپنی جو اضافہ دیا ہے وہ بلا مشروط ہے نیز یہاں روپیہ کا تبادلہ روپیہ سے نہیں ہواہے بلکہ ایک جانب سے تو روپیہ ہے دوسری جانب سے روپیہ نہیں ہے بلکہ 75روپیہ کے بقدر کال کرنے کی سہولت ہے ۔
سوال : بعض کمپنی گرل فرینڈ بنانے کی سہولت مہیا کرتی ہے کہ جب دل چا ہے ان سے دل لگی کی بات کریں ،کیایہ درست ہے ؟
جواب :غیر محر م سے دوستی کرنا اور ان سے دل لگی کی باتیں کرنا حرام ہے ۔

کچھ اہم مضامین کے لنک

Friday, May 5, 2017

سیم کارڈ

سیم کارڈ کا مسائل
بسم اللہ الرحمن الرحیم

(سیم کارڈ)


سوال :کیا دوسرے کے نام پر سیم لینا درست ہے ؟
جواب :جس کے نا پر سیم لے رہاہے اگر اسکی اجازت ہو تو درست ہے ۔لیکن حالات کے پیش نظر اس عاجز کی رائے ہے اپنے ہی نام پرسیم لیں اور اپنے نام کی سیم کسی کو نہ دیں ۔
سوال : بعض دوکاندار سیم کسٹمر سے زیادہ آئی ڈی لیکر اسی کے نام پر ایک اورسیم کارڈ مزید بینی فیٹ حاصل کر نے کیلئے لیتے ہیں اور اس سیم کو یوں ہی رکھ کر ضائع کر دیتے ہیں کیا یہ درست ہے ؟ 
جواب : یہ درست نہ ہوگا کیونکہ اس نے کسٹمر کی آئی ڈی پر اس کی اجازت کے بغیرسیم کارڈ لیا ہے دوسری بات یہ ہے کہ اس نے کمپنی کے ساتھ دھوکہ کیا کمپنی کو یہ بتاکر کہ یہ سیم عام کسٹمر نے لیا ہے اور اس پر ملنے والے بینی فیٹ حاصل کرلیا ۔
سوال : ایک کمپنی کی سیم کو دوسرے کمپنی کی جانب منتقل (Porting)کرناکیسا ہے؟
جواب :اس طرح کا معاملہ مارکیٹوں میں کمپنی کی اجازت ہی سے چل رہا ہے اس لئے سیم کاپورٹنگ کرنا جائز ہوگا ۔

کچھ اہم مضامین کے لنک

Tuesday, May 2, 2017

مس کال

مس کال کے احکام

بسم اللہ الرحمن الرحیم

(مس کال)



آج کل دوسروں کو مس کا ل دینا عام ہو گیا ہے ،ہر کسی کو دیکھو تو وہ مس کال کے پیچھے پڑا ہو ہے جبکہ  اس  سے بعض دفعہ  سامنے والے کو تکلیف بھی ہوتی ہے ، اب اس پس منظر میں چند سوالات ہیں جنکا شرعی جوابات بھی پیش خدمت ہے ۔
سوال :دوسرے کو مس کا ل دیکر پریشان کرنا کیسا ہے ؟

جواب : ناجائز ہے ،مس کال کرکے دوسروں کی مصروفیات میں خلل ڈالنا ایذادیناہے اور کسی کوتکلیف دینا حرام ہے ۔ المسلم من سلم المسلمون من لسانہ ویدہ (بخاری ۱ /۶ ) 
سوال : مس کال کرنا اس نیت سے کہ سامنے والا فون کریگا تو با ت کرنا ہے کیسا ہے؟ 
جواب : جس کو مس کال کیا گیا اس کے متعلق معلوم ہو کہ وہ مس کال کا جواب دیگا اور دینے میں اسکو کسی قسم کی ناگواری نہیں ہو گی تو درست ہے ۔ 
سوال : موبائل میں بیلنس رہتے ہوئے اپنے بیلنس بچانے کی نیت سے مس کال کرنا کیسا ہے ؟
جواب : یہ سراسر بخل ہے اور شریعت میں بخل کی اجازت نہیں ہے عن ابی ھریرۃؓ ان رسول اللہّ ﷺ قال مطل الغنی ظلم( مسلم ۲/ ۱۸)

کچھ اہم مضامین کے لنک