﷽
اہل ہندکاحج تمتع
سفر کا آغاز :
گھر سے روانگی کے وقت دو رکعات نفل ادا کریں اور اللہ تعالیٰ سے سفر کی آسانی کے
لئے اور عمرہ کے قبول ہونے کی دعائیں کریں۔ اپنی ضروریات کے سامان کے ساتھ اپنا
پاسپورٹ ، ٹکٹ اور اخراجات کے لئے رقم بھی ساتھ لے لیں۔ گھر سے نکلنے سے قبل دیکھ
لیں کہیں ضروری سامان چھوٹ تو نہیں گیا۔
(سفر میں نماز قصر کرنا)
چونکہ آپکا یہ سفرہندوستان سے ہے اس لئے آپ مسافر ہیں
لہذا ظہر، عصر اور عشا کی چار رکعات کے بجائے دو دو رکعات فرض ادا کریں اور فجر کی
دو اور مغرب کی تین ہی رکعات ادا کریں۔ البتہ کسی مقیم امام کے پیچھے نماز پڑھیں
تو امام کے ساتھ پوری نماز ادا کریں۔ ہاں اگر امام بھی مسافر ہو تو چار کے بجائے
دو ہی رکعات پڑھیں۔ سنتوں اور نفل کا حکم یہ ہے کہ اگر اطمینان کا وقت ہے تو پوری
پڑھیں اور اگر جلدی ہے یا تھکن ہے یا کوئی اور دشواری ہے تو نہ پڑھیں، کوئی گناہ
نہیں البتہ وتر اور فجر کی دو رکعات سنتوں کو نہ چھوڑیں۔رہی بات مسجد حرام اور
مسجد نبوی میں تو آپ وہاں اگر جماعت سے نماز پڑھ رہے ہیں تو پوری پڑھیں گے۔
(احرام)
میقات سے پہلےپہلے طہارت اور پاکیزگی کا خاص خیال
رکھیں: ناخن کاٹ لیں اور زیر ناف وبغل کے بال صاف کرلیں، سنت کے مطابق غسل کرلیں
اگروہاں مشکل ہو تو صرف وضو کرنا بھی کافی ہے اور اپنےمقامی ایڑپورٹ سےعمرہ کا
احرام باندھ کی نیت سے دو رکعت نماز پڑھ کرسلام پھیر کر قبلہ رو بیٹھ کر سر کھول
کر اسی جگہ اس طریقہ پر نیت کریں ۔اَللّٰھُمَّ اِنِّی اُرِیدُ العُمرَۃَ فَیَسِّرھَا لِی وَ تَقَبَّلھَا
مِنِّی۔نیت کےبعد مرد بلند آواز اور عورت پست آواز
سےنیچےکا تلبیہ پڑھے:
لَبیکَ اَللّٰھُمَّ
لبّیک لبَّیک لا شَرِیکَ لَکَ لبَّیک، اِنَّ الحَمدَ وَ النِّعمَۃَ لَکَ وَ
المُلکَ، لا شَرِیکَ لَکَ ۔
نیت کرکےتلبیہ کہنےکےساتھ ہی آپ کا احرام شروع ہو گیا،
اب مکہ معظمہ پہونچنےتک محرم ہوگئے۔ بس احرام کی پابندیوں سےبچتےرہیں۔
(مسجد حرام میں داخل )
مکہ مکرمہ میں اپنےمقام پر سامان وغیرہ کا بند و بست
کرکےسب سےپہلےمسجد حرام میں حاضر ہونا چاہیے۔تلبیہ پڑھتےہوئےنہایت خشوع و خضوع
کےساتھ دربار الہی کی عظمت و جلال کا لحاظ کرتےہوئےمسجدحرام میں دعا پڑھ کر داخل
ہوں۔ کعبۃ اللہ پر پہلی نظرپڑتےہی دعا کریں یہ قبولیت کی گھڑی ہے، لہذا اپنی نظریں
وہیں جما کر نہایت عاجزی سےدین و دنیا کی ساری جائز اور نیک خواہشات کی دعا
کیجیے۔اوراپنےمقامی ایرپورٹ سےچونکہ آپ نےعمرہ کا احرام باندھا ہے، اور عمرہ میں
کل تین کام کرنےہوتےہیں۔(1) طواف کرنا (جو رکن
اور فرض ہے) (٢)عمرہ کی سعی کرنا (جو واجب ہے) (٣) بال کٹوانا یا منڈوانا (یہ بھی
واجب ہے)۔اس لئےمکہ مکرمہ جاکر طوافِ عمرہ مع اضطباع ورمل (اضطباع و رمل صرف مرد
کیلئےسنت ہے) اداکریں ،(یہ طوافِ عمرہ رکن ہے)پھرطواف سے فارغ ہو کر آپ مقام
ابراہیم کی طرف یا حرم میںکسی جگہ دورکعت طواف نفل کی نیت سے پڑھیں(یہ واجب
ہے)پھرعمرہ کے لیے صفامروہ کی سعی کریں ،(یہ واجب ہے) پھر حلق یاقصر کرائیں ، (یہ
واجب ہے) ا ب عمرہ ہوگیااب احرام کھول دیں،مکہ مکرمہ میں قیام کے دوران نفلی طواف
اور دیگر اعمالِ صالحہ میں مشغول رہیں ۔
(حج کااحرام)
/8آٹھ
ذی الحجہ کو مکہ مکرمہ ہی میں (اور بہتر ہے کہ مسجد حرام میں جاکر)حج کااحرام عمرہ
کے احرام باندھ نے کی طرح باندھیں اور نیت حج کی کریں ،(یہ آٹھ ذی الحجہ کو احرام
باندھنا شرط ہے)اورحج کے لیے طواف کرکےصفاومروہ کی سعی کریں ، پھر آٹھ
تاریخ کومنیٰ جاکروہاں ایک دن رات قیام کریں ،(یہ سنت ہے) /9نوذی الحجہ کو عرفات
جاکر زوال سے غروب تک وقوف کریں ،(یہ رکن اعظم ہے) غروب کے بعد مزدلفہ آکر ساری
رات قیام کریں ، (یہ سنت ہے) اور 10/دس ذی الحجہ کو صبح صادق سے طلوعِ آفتاب تک
مزدلفہ میں وقوف کریں ،(یہ واجب ہے) پھر طلوعِ آفتاب کے بعد منیٰ جاکر جمرۂ عقبہ
کی رمی کریں ،(یہ واجب ہے)پھر قربانی کریں
، (یہ واجب ہے) پھر حلق یاقصر کرائیں (یہ بھی واجب ہے)جب بال کٹوا لیں گےتواحرام
سے حلال ہوجائیں اب مکہ مکرمہ جاکر بیت اللہ کا طوافِ زیارت کریں ،(یہ رکن ہے)(اگر آٹھ تاریخ کو طواف اور سعی کئے تھے تو ٹھیک ہے ورنہ آج کم سے کم طواف زیارت کے وقت حج کی سعی کرلیں )پھر
منیٰ آکر گیارہ اوربارہ دونوں دنوں میں زوال کے بعد سے غروب شمس سے پہلے تک تینوں
شیطان کی رمی کریں ،(یہ بھی واجب ہے) ان افعال سے فارغ ہو کرمکہ مکرمہ میں اپنے
قیام کے دوران طواف ،عمرہ او ردیگر اعمالِ خیر میں مصروف رہیں ۔ پھر جب مکہ مکرمہ سے رخصت ہوں توطوافِ
وداع کریں ،(یہ غیر مکی کے لیے واجب ہے) یہ ہے حج تمتع کی ترتیب (عند الاحناف)
طواف کرنے طریقہ :
مسجد
حرام میں داخل ہوکر کعبہ شریف کے اس کونہ کے سامنے آجائیں جس میں حجر اسود لگا ہوا
ہےجس کے سامنے پیلر پر ہری لائٹ لگی ہے اور طواف کی نیت کرلیں۔ پھر حجر اسود کے
سامنے کھڑے ہوکر بسم اللہ اللہ اکبر کہتے ہوئےاگر ممکن ہو تو حجر اسود کا بوسہ لیں
ورنہ دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیوں کو حجر اسود کی طرف کرکے ہاتھوں کا بوسہ لیں اور
پھر کعبہ کو بائیں طرف رکھ کر طواف شروع کردیں۔ طواف کرتے وقت نگاہ سامنے رکھ کر
حسب عادت وسہولت چلیں، یعنی کعبہ شریف آپ کے بائیں جانب رہے۔ طواف کے دوران بغیر
ہاتھ اٹھائے چلتے چلتے دعائیں کرتے رہیں یا اللہ کا ذکر کرتے رہیں اس سلسلے میں
کوئی خاص دعا نہیں ہے آپکو جو مسنون دعائیں یا دہوں وہ پڑھیں ۔ہاں ہاتھ میں کتاب
لیکر چلتے چلتے پڑھنا مناسب نہیں ہے، رکن
یمانی اور حجر اسود کے درمیان چلتے ہوئے یہ دعا بار بار پڑھیں: رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَةً
وَفِي الآخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَاعَذَابَ النَّارپھر
حجر اسود کے سامنے پہونچ کر اسکی طرف ہتھیلیوں کا رخ کریں، بسم اللہ اللہ اکبر
کہیں اور ہتھیلیوں کا بوسہ لیں۔ اس طرح آپ کا ایک چکر پورا ہوگیا، اس کے بعد باقی
چھ چکر بالکل اسی طرح کریں۔ کل سات چکر کرنے ہیں، آخری چکر کے بعد بھی حجر اسود کا
استلام کریں اور صفا جانے سے پہلے دو رکعت نفل طواف پڑھیں ۔پھر جب بھی مکہ سے روانہ ہونے کا ارادہ ہوتوپہلے طواف وداع کریں پھر گھر واپس ہوں۔
سعی کرنے کا
طریقہ :
پہلےصفا پر پہونچ کر خانہ کعبہ کی طرف
رخ کرکے دعا کی طرح ہاتھ اٹھالیں اور تیں مرتبہ اللہ اکبر کہیں۔ اور اگر یہ دعا
یاد ہو تواسے بھی تیں بار پڑھیں:لاإلَهَ إِلاَّاللهُ وَحْدَهُ لاشَرِيكَ لَهُ، لَهُ المُلْكُ؛ وَلَهُ
الحَمْدُ، وَهُوَعَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ. لاإلَهَ إِلاَّاللهُ وَحْدَهُ
أَنْجَزَوَعْدَهُ وَنَصَرَعَبْدَهُ وَهَزَمَ الأحزابَ وَحْدَهُ.اس
کے بعد کھڑے ہوکر خوب دعائیں مانگیں۔ یہ دعاؤں کے قبول ہونے کا خاص مقام ہے۔ دعاؤں سے فارغ ہوکر نیچے اترکر مروہ کی
طرف عام چال سے چلیں۔ دعائیں مانگتے رہیں یا اللہ کا ذکر کرتے رہیں۔ سعی کے دوران
بھی کوئی خاص دعالازم نہیں، سبز ستونوں کے درمیان (جہاں ہری ٹیوب لائٹیں لگی ہوئی
ہیں اس کے درمیان مرد حضرات تیزی سے چلیں
لیکن عورتیں عادت کے موافق چلیں۔ مروہ پر پہونچ کرقبلہ کی طرف رخ
کرکے ہاتھ اٹھاکر دعائیں مانگیں، یہ سعی کا ایک پھیرا ہوگیا۔ اسی طرح مروہ سے صفا
کی طرف چلیں۔ یہ دوسرا چکر ہوجائے گا۔ اس طرح آخری وساتواں چکر مروہ پر ختم ہوگا۔
ہر مرتبہ صفا اور مروہ پر پہونچ کر خانہ کعبہ کی طرف رخ کرکے دعائیں کرنی
چاہئیں۔خلاصہ سعی صفا سے شروع ہو گا اور مروہ پر ختم۔
رمل: طوف کے پہلے تین پھیروں میں اکٹر کر شانہ
ہلانے ہوئے۔ قریب قریب قدم رکھ کر ذرا تیزی سے چلنا۔
ا ضطباع:
چادر کے داہنے پلے کو داہنے بغل کے نیجے سے نکال کر بائیں کاندھے پر اس طرح ڈالناکہ داہنا کاندھا کھلا رہے اور دونوں پلے
بائیں کاندھے پر پڑے رہیں ،
(احرام کے ممنوعات)
یہ ممنوعاتِ احرام مردوں اور عورتوں دونوں کے لئےبرابر
ہیں: احرام باندھ کر
تلبیہ پڑھنے کے بعد یہ چیزیں مردو عورت دونوں کیلئےحرام ہوجاتی ہیں: خوشبو استعمال
کرنا۔ ناخن کاٹنا۔ جسم سے
بال دور کرنا۔ چہرہ کا
ڈھانکنا۔ میاں بیوی والے خاص تعلق اور
جنسی شہوت کے کام کرنا۔ خشکی کے جانور کا
شکار کرنا۔
یہ ممنوعاتِ احرام صرف مردوں کیلئےہیں:سلے ہوئے کپڑے
پہننا،سر کو ٹوپی یا پگڑی یا چادر وغیرہ سے ڈھانکنا۔ ایسا جوتا پہننا جس سے پاؤں کے درمیان کی ہڈی
چھپ جائے۔
مکروہاتِ احرام :بدن سے میل دور
کرنا۔صابن کا استعمال کرنا۔کنگھا کرنا۔
حج تمتع ایک نظر میں
عمرہ
کاطریقہ
|
حج
کا پہلادن ،8ذی الحجہ
|
حج
کادوسرادن ،9ذی الحجہ
|
حج
کاتیسرادن 10ذی الحجہ
|
چوتھادن11
ذی الحجہ
|
پانچواں
دن ،12ذی الحجہ
|
میقات
سے پہلے عمرہ کی نیت سے احرام پہن کر تلبیہ پڑھیں،مسجد حرام میں باب السلام سے داخل
ہو رمل اور اضطباع کے ساتھ طواف کریں اور اب تلبیہ پڑھنا بند کر دیں ، طواف کے بعد
دورکعت نفل طواف پڑھکر حجر اسود کا استلام کر کے باب الصفا سے نکل کر صفا ومروہ کی
سعی کریں،پھر بال کٹا کر دو رکعت نفل پڑھیں ، عمرہ مکمل ہو احرام کھو دیں۔
|
حج
تمتع کرنے والے مکہ سے حج کا احرام باندھ کر منیٰ جائے یہاں ظہر عصر ،مغرب ،عشا
پڑھکر رات منیٰ ہی میں قیام کرے،
|
فجر منی
میں پڑھکر سورج نکل نے کے بعد عرفات سےروانہ ہوجائے،ظہر اور عصر امام حج کے ساتھ ایک
ساتھ پڑھے، ورنہ دونوں نمازاپنے اپنے وقت میں پڑھے، ظہر پڑھنے کے بعد وقوف عرفہ کرے
مغرب کے وقت مغرب کی نماز بغیرپڑھےمزدلفہ کیلئے روانہ ہوجائے مزدلفہ پہنچ کر مغرب
اور عشاء ایک ساتھ ادا کرے اور یہ رات مزدلفہ میں قیام کرئے۔
|
مزدلفہ
میں فجر نماز پڑھکر منیٰ کیلئے روانہ ہوجائے ، وہاں پہلے بڑے شیطان کی رمی کرے اس
کے بعد قربانی کرئے اس کے بعد بال کٹا لے اس کے بعد احرام کھول دے پھر طواف زیارت
کیلئے وقت ملے تو مکہ جاکر طواف کرئے طواف کے بعد پھر منیٰ آکر رات گزارے ،
|
زوال
سے لیکر سورج غروب ہونے سے پہلے تک تینوں شیطان کی رمی کرے پہلے چھوٹے کی پھر درمیانی
پھر بڑے شیطان کی ۔اگر کل طواف زیارت نہ کیا ہو تو آج مکہ جاکر طواف زیارت کرئے،
پھر منیٰ میں آکر رات گزارئے۔
|
زوال
سے لیکر سورج غروب ہونے سے پہلے تک تینوں شیطان کی رمی کرے پہلے چھوٹے کی پھر درمیانی
پھر بڑے شیطان کی ۔اگر کل طواف زیارت نہ کیا ہو تو آج سورج غروب ہونے پہلےمکہ جاکر
طواف زیارت کرہی لے۔
|