Monday, April 25, 2016

بسم اللہ الرحمن الرحیم
اعمالِ جنت

احادیث میں بہت سے ایسے اعمال کا ذکرہے جن پر جنت کی بشارت دی گئی ہے۔ ان تمام اعمالوں کا احاطہ تو دشوار ہے البتہ یہاں حتی المقدور ایسے اعمال کا تذکرہ کرتے ہیں جن کے کرنے پر جنت کی بشارت سنائی گئی ہے۔
یہ حقیقت بھی تمام حضرات کے علم میں رہے کہ کسی ایک عمل پر تکیہ لگاکر بیٹھ نہ جائے۔بلکہ صوم وصلوٰۃ کی مکمل پابندی کرتے ہوۓ ان اعمال کو کریں۔ نیز ان تمام کاموں سے اجتناب (پرہیز)کریں جنکو صاحبِ شریعت نے کرنے سے منع کیا ہے۔

اعمالِ جنت
(۱) جس نے اسماءحسنٰی یاد کیا اسکے لیے جنت کا وعدہ ہے۔
چنا نچہ بخاری و مسلم کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کے اللہ تعالیٰ کے ۹۹ نام ہیں، یعنی ایک کم سو ۔ جس نے ان کو یاد کر لیا جنت میں داخل ہوگا۔ (بخاری و مسلم)
اللہ تعالیٰ کے ۹۹ نام یہ ہیں۔۔۔۔

ھُوَاللّٰہُ الَّذِیْ ’ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الرَّحَمٰنُ الرَّحِیْمُ الْمَلِکُ الْقُدُّوْسُ السَّلَامُ
وہی اللہ ہے، کہ نہیں ہے معبودمگر وہ ، بڑا مہربان ہے ، نہایت ر حم والا، بادشاہ۔ پاک ۔ سلامت رکھنے والا الْمُؤمِنُ الْمُھَیْمِن الْعَزِیْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِِّرُ الْخَالِقُ الْبَارِِئُ الْمُصَوِّرُالْغَفَّارُ الْقَھَّارُ الْوَھَّابُ
امن دینے والا۔ نگہبان۔ غالب زبردست بڑائی والا ۔پیدا کر نے والا، عالم کا بنانے والا، صورت بنانے ،والابخشنے والا زبردست بہت عطا کر نے والاالْرَّزَّاقُ الْفَتَّاحُ الْعَلِیْمُالْقَابِضُ الْبَاسِطُ الْخَافِضُ الرَّافِعُ الْمُعِزُّ الْمُذِلُّ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ الْحَکَمُ
رزق دینے والا کھولنے والا جاننے والابند کر نے والا پست کر نے والابلند کر نے والا عزت دینے والا خوار کر نے والاسننے والا دیکھنے والا حاکم الْعَدْ لُاللَّطِیْفُ الْخَبِیْرُالْحَلِیْمُ الْعَظِیْمُ الْغَفُوْرُالشَّکُوْرُ الْعَلِیُّ ا لْکَبِیْرُ الْحَفِیْظُ الْمُقِیْتُ الْحَسِیْبُ عدل کر نے والا، بھیدوں کا جاننے والا ،خبردار،بردبار ،بزرگ، بخشنے والا،شکر پسند، بلند، بہت بڑا،نگہبان ،قوت دینے، والا کافی[ہونےوالا] 
الْجَلِیْلُ الْکَرِیمُ الرَّقِیْبُ الْمُجِیْبُ الْوَاسِعُ الْحَکِیْمُالْوَدُوْدُ الْمَجِیْدُ الْبَاعِثُ الشَّھِیْدُ الْحَقُّ الْوَکِیْلُبزرگ، سخی، نگہبان،قبول کر نے والا ،فراخی کرنے والا ،حکمت والا ،دوست ،بڑا بزرگ ،دوبارہ زندہ کر نے والا  گواہ ،سچا ،کارساز، الْقَوِیُّ الْمَتِیْنُ الْوَلِیُّ الْحَمِیْدُ الْمُحْصِیُ الْمُبدِئُالْمُعِیْدُ الْمُحْیِی الْمُمِیْتُ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ الْوَاجِدُ
دوبایر
طاقت والا ،مضبوت، دوست،قابلِ تعریف،خبر رکھنے والا ،پہلے پیدا کرنے والا، دوبارالوٹانےوالا ،زندہ کرنے والا ،مارنے والا،زندہ، ہمیشہ رہنے والا، پانے والا،
 الْمَاجِدُ الْوَاحِدُ اَلْاَحَدُ الصَّمَدُ الْقَادِرُ الْمُقتَدِرُواالْمُقَدِّمُ اَلْمُؤَخِرُ الْاَوَّلُ الْآخِرُ الظَّاھِرُ الْبَاطِنُ
بزرگی والا، ایک، اکیلا،بے نیاز ،قدرت والا، اقتدار رکھنے والا، آخری، اول،آخر، آشکارہ ،پوشدہ،
 الْوَالِیُ الْمُتَعَالِی الْبَرُّ التَّوَّابُ الْمُنْتَقِمُ الْعَفُوُّ الرَّؤُفُ مَالِکُ المُلکِ ذُوالْجَلَالِ وَالْاِکرَاْمِ 
کارساز ،برتر، احسان کرنے والا ،توبہ قبول کرنے والا، بدلہ لینے والا، معاف کرنے والا،بہت مہربان ،سارے جہاں کا مالک،صاحبِ بزرگی اور بخشش والا ،الْمُقسِطُ الْجَامِعُ الْغَنِیُّ الْمُغنِیُ الْمَانِعُ الضَّارُّ النَّافِعُ النُّوْرُ الْھَادِی الْبَدِیْعُ الْبَاقِی الْوَارِثُ عدل کرنے والا،جمع کرنے والا،مالدار ،دولت مند کرنے والا،منع کرنے والا ،ضرردینے والا ،نفع دینے والا،  روشنی والا ،راہ دکھانے والا، نیا پیدا کرنے والا،ہمیشہ رہنے والا ،مالک،الرَّشِیْدُ الصَّبُوْرُ
 راہ نما،بڑا تحمل والا ۔
(ترمذی ۱:۱۸۸ کتاب الدعوات)
اعمالِ جنت
*****
احادیث میں بہت سے ایسے اعمال کا ذکرہے جن پر جنت کی بشارت دی گئی ہے۔ ان تمام اعمالوں کا احاطہ تو دشوار ہے البتہ یہاں حتی المقدور ایسے اعمال کا تذکرہ کرتے ہیں جن کے کرنے پر جنت کی بشارت سنائی گئی ہے۔
یہ حقیقت بھی تمام حضرات کے علم میں رہے کہ کسی ایک عمل پر تکیہ لگاکر بیٹھ نہ جائے۔بلکہ صوم وصلوٰۃ کی مکمل پابندی کرتے ہوے60 ان اعمال کو کریں۔ نیز ان تمام کاموں سے اجتناب (پرہیز)کریں جنکو صاحبِ شریعت نے کرنے سے منع کیا ہے۔
* بسم اللہ الرحمن الرحیم *
اعمالِ جنت
(۱) جس نے اسما61 حسنٰی یاد کیا اسکے لیے جنت کا وعدہ ہے۔
چنا نچہ بخاری و مسلم کی روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کے اللہ تعالیٰ کے ۹۹ نام ہیں، یعنی ایک کم سو ۔ جس نے ان کو یاد کر لیا جنت میں داخل ہوگا۔ (بخاری و مسلم)
اللہ تعالیٰ کے ۹۹ نام یہ ہیں۔۔۔۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ھُوَاللّٰہُ الَّذِیْ ’ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الرَّحَمٰنُ 
وہی اللہ ہے۔ کہ نہیں ہے معبودمگر وہ ۔ بڑا مہربان ہے ۔ 
الرَّحِیْمُ الْمَلِکُ الْقُدُّوْسُ 
نہایت ر حم والا۔ بادشاہ۔ پاک ۔ 
السَّلَامُ الْمُوْ60مِنُ الْمُھَیْمِنُ 
سلامت رکھنے والا امن دینے والا۔ نگہبان۔ 
الْعَزِیْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِِّرُ
غالب زبردست بڑای60ی والا 
الْخَالِقُ الْبَارِِئُ الْمُصَوِّرُ
پیدا کر نے والا عالم کا بنانے والا صورت بنانے والا
الْغَفَّارُ الْقَھَّارُ الْوَھَّابُ
بخشنے والا زبردست بہت عطا کر نے والا
الْرَّزَّاقُ الْفَتَّاحُ الْعَلِیْمُ
رزق دینے والا کھولنے والا جاننے والا
الْقَابِضُ الْبَاسِطُ الْخَافِضُ
بند کر نے والا کھولنے والا پست کر نے والا
الرَّافِعُ الْمُعِزُّ الْمُذِلُّ
بلند کر نے والا عزت دینے والا خوار کر نے والا
السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ الْحَکَمُ
سننے والا دیکھنے والا حاکم
الْعَدْ لُ اللَّطِیْفُ الْخَبِیْرُ
عدل کر نے والا بھیدوں کا جاننے والا خبردار
الْحَلِیْمُ الْعَظِیْمُ الْغَفُوْرُ
بردبار بزرگ بخشنے والا
الشَّکُوْرُ الْعَلِیُّ ا لْکَبِیْرُ
شکر پسند بلند بہت بڑا
الْحَفِیْظُ الْمُقِیْتُ الْحَسِیْبُ
نگہبان قوت دینے والا کافی 
َالْجَلِیْلُ الْکَرِیمُ ْ الرَّقِیْبُ
بزرگ سخی نگہبان
الْمُجِیْبُ الْوَاسِعُ الْحَکِیْمُ
قبول کر نے والا فراخی کرنے والا حکمت والا 
الْوَدُوْدُ الْمَجِیْدُ الْبَاعِثُ
دوست بڑا بزرگ دوبارہ زندہ کر نے والا 
الشَّھِیْدُ الْحَقُّ الْوَکِیْلُ
گواہ سچا کارساز
الْقَوِیُّ الْمَتِیْنُ الْوَلِیُّ
طاقت والا مضبوت دوست
الْحَمِیْدُ الْمُحْصِیُ الْمُبدِئُ
قابلِ تعریف کھبر رکھنے والا پہلے پیدا کرنے والا
الْمُعِیْدُ الْمُحْیِی الْمُمِیْتُ
دوبایرہ پیدا کرنے والا زندہ کرنے والا مارنے والا
الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ الْوَاجِدُ
زندہ ہمیشہ رہنے والا پانے والا
الْمَاجِدُ الْوَاحِدُ اَلْاَحَدُ
بزرگی والا ایک اکیلا
الصَّمَدُ الْقَادِرُ الْمُقتَدِرُ
بے نیاز قدرت والا اقتدار رکھنے واالْمُقَدِّمُ اَلْمُؤَخِرُ الْاَوَّلُ
پہلا آخری اول
الْآخِرُ الظَّاھِرُ الْبَاطِنُ
آخر آشکارہ پوشدہ
الْوَالِیُ الْمُتَعَالِی الْبَرُّ
کارساز برتر احسان کرنے والا 
التَّوَّابُ الْمُنْتَقِمُ الْعَفُوُّ
توبہ قبول کرنے والا بدلہ لینے والا معاف کرنے والا
َ الرَّؤُفُ مَالِکُ المُلکِ
بہت مہربان سارے جہاں کا مالک
ذُوالْجَلَالِ وَالْاِکرَاْمِ الْمُقسِطُ
صاحبِ بزرگی اور بخشش والا عدل کرنے والا
الْجَامِعُ الْغَنِیُّ الْمُغنِیُ
جمع کرنے والا بے پروہ دولت مند کرنے والا
الْمَانِعُ الضَّارُّ النَّافِعُ 
منع کرنے والا ضرردینے والا نفع دینے والا
النُّوْرُ الْھَادِی الْبَدِیْعُ
روشنی والا راہ دکھانے والا نیا پیدا کرنے والا
الْبَاقِی الْوَارِثُ الرَّشِیْدُ
ہمیشہ رہنیوالا مالک راہ نما
الصَّبُوْرُ
بڑا تحملوالا (ترنزی ۱:۱۸۸ کتاب الدعوات)

جنت کیوں پیدا کی گئیانسان ہمیشہ سے نہیں ہے لیکن ہمیشہ کے لیے ضرور آیا ہے، اس لیے اسکو ایک ایسے گھر کی ضرورت تھی جو ہمیشہ رہنے والا ہو، چنانچہ اللہ تعالی نے دو گھر بنایا (۱) جنت (۲) جہنم اور اندونوں گھروں میں دخول کا معیار ایمانِ کامل اور کفر پر رکھدیا۔اب جو مومنِ کامل ہونگے انکا مقام جنت ہے، اور جو کافر ہونگے انکا مقام جہنم ہے۔ جس طرح جہنم کے اندر مصیبتیں ، پریشانیاں اور مختلف قسم کے عذابات ہیں اسی طرح جنت میں ہر طرح کی نعمتیں اور عیش وآرام کی اشیا ء ہیں۔ہم نے جنت اور اعمالِ جنت پر کچھ ذکر کرنے کا ارادہ کیا ہے اس لئے ہم صرف جنت کے حسین مناظرپر کچھ قرآنی آیتیں اوراحادیث ذکر کرتے ہیں، تاکہ شائقین جنت کی طلب میں سعی کریں۔* بسم اللہ الرحمن الرحیم *جنت اور اہلِ جنت کے حسین مناظر قرآن سے۔(۱) سورہ دخان میں ارشاد باری ہے۔بیشک خدا سے ڈرنے والے امن و چین کی جگہ میں ہوں گے، یعنی باغوں میں ، نہروں میں (اور) وہ لباس پہینں گے باریک اور دبیز ریشم کا ،آمنے سامنے بیٹھے ہونگے۔ (اور) یہ بات اسی طرح ہے ، ہم انکو گوری گوری بڑی بڑی آنکھوں والی سے بیاہ کریں گے۔ اور وہاں اطمینان سے ہر قسم کے میوے منگاتے ہوں گے اور وہاں وہ بجز اس موت کے جو دنیا میں آچکی تھی اور موت کا ذائقہ بھی نہ چکھیں گے، یعنی وہاں موت نہیں آئیگی۔ اور اللہ تعالیٰ انکو دوزخ سے بچا لیگا۔ (آیت ۵۱ سے ۵۶ تک کا ترجمہ)(۲) سورہ واقعہ میں ارشادِ خداوندی ہے۔اور جو داہنے والے ہیں وہ داہنے والے کیسے اچھے ہے۔ یعنی جنکو نامہ اعمال داہنے ہاتھ میں ملیں گے۔ وہ ان باغوں میں ہوں گیجہاں بے خار بیریاں ہوں گی۔اور تہ بتہ کیلے ہوں گے ،اور لمبا لمبا سایہ ہوگا۔ اور چلتا ہوا پانی ہوگا۔ اور کثرت سے میوے ہوں گے، جو نہ ختم ہوں گے، اور نہ انکی روک ٹوک ہوگی، اور اونچے اونچے فرش پرہوں گے، ہم نے (وہا ں کی) عورتوں کو خاص طور سے بنایا ہے،یعنی ہم نے انکو ایسا بنایا کہ وہ کنواریاں ہیں محبوبہ ہیں ہم عمر ہیں۔ یہ سب چیزیں داہنے ہاتھ والوں کے لیے ہیں۔ (آیت ۲۷سے ۳۸ تک کا ترجمہ)(۳) نیز سورہ مطففین میں ارشادِ باری ہے۔نیک لوگ بڑی آسائیش میں ہوں گے، مسہریوں پر (بیٹھے بہشت کے عجائبات) دیکھتے ہوں گے۔ اے مخاطب! تو انکے چہرے پر آسائش کی بشاشت دیکھے گا (اور)ان کے پینے کے لیے60 خالص سر بمہر جس پر مشک کی مہر ہوگی،ملے گی۔اور حرص کرنے والوں کو ایسی چیزوں کی حرص کرنی چاہیے اور اس شراب کی آمیزش تسنیم (کے پانی) کی ہوگی۔یعنی ایک ایساچشمہ جس سے مقرب بندے پئیں گے۔ (آیت ۲۲سے ۲۸ تک کا ترجمہ)