قارئین کرام!اس معتبر اور محقق سائٹ سے آج ہم میموری کارڈ کے جملہ مسائل کو پیش کر نے کی سعادت حاصل کررہے ہیں ،جس کی افادیت کو کئی علماء کرام وشخصیات عظام نے کتابی شکل میں سراہاہے ،تو آئیے پیش خدمت ہے سوال و جواب کے شکل میں۔
سوال :کیا میموری کارڈ میں قرآن اپنی شکل میں ہوتا ہے یا کوئی دوسری شکل میں ؟
جواب : میموری کارڈ میں قرآن نقطوں کی شکل میں موجود ہوتا ہے جو آنکھ وغیرہ سے نہیں دیکھ سکتی ہے جب ان نقطوں پر سے لائٹ گذرتی ہے تو اس میںآواز پیدا ہوتی ہے اور موبائل وغیرہ میں قرأت کی آوازآنے لگتی ہے ۔
سوال : میموری کارڈ ،ڈی و ی ڈی، یا کمپیوٹر کی ہاڑڈکس جس میں قرآن محفوظ ہوں اس کو بلا وضوچھو سکتے ہیں ؟
جواب : جب میموری کارڈ موبائل میں ہو یا ڈی وی ڈی ،سی ڈی پلےئر میں یا ہاڑڈکس کمپیوٹر میں ہو تو پھر موبائل ،سی ڈی پلےئر اور کمپیوٹر کا چھونا جائز ہے ۔ خود میموری کارڈ ،ڈی وی ڈی ، یا ہاڑڈکس کا چھونا تو کچھ علماء نے اجازت دی ہے ، لیکن قرین قیاس یہی ہے کہ احتیاطاً اس کو بغیر وضو کے نہ چھوئے کیوں کہ اگرچہ ان چیزوں میں قرآن پر پلاسٹک وغیرہ کا غلاف موجود ہے لیکن یہ غلاف اس طور پرہے کہ اس سے جدا نہیں ہو سکتے اور ایسی غلاف کا حکم بھی قرآن ہی کا ہو تا ہے لہذا ایسے میموری جس میں قرآن محفوظ ہو ں،اسے احتیاطاً بغیر وضو کے نہ چھوئے،(مرتب)
ہاں ! اگر ان چیزوں میں قرآن کتاب کی شکل میں محفوظ نہ ہوں صرف قرأت کی شکل میں ہو تو پھرچھو سکتے ہیں ( جدید مسائل کے شرعی احکام / ۴۹ )
امداد الفتایٰ میں ہے ’’ فونو گراف جو ایک الہ نقل الصوت ہے اس میں قرآن کے نقش ہوتے ہیں وہ نقوش میں جب تک پڑھ نے کی صلاحیت نہ ہوحروف مکتوبہ کے حکم میں نہیں ہے اس لئے اس کا مس کرنا محدث وجنبی کے لئے جائز ہے (امداد الفتاویٰ ۴ / ۳۴۵ )
سوال : موبائل کے جس فولڈرا میں قرآن ہو اسکو بغیر وضو کے مس( کلیک ) کرنا کیساہے ؟
جواب : بعض علماء کی تحقیق کے پیش نظر اس کو چھو سکتے ہیں کیونکہ فولڈر میں موجودہ قرآن کونہ تودیکھاجاسکتا ہے اورنہ پڑھا جاسکتاہے ، لیکن یہاں بھی احتیاط اسی میں ہے کہ فولڈر کو بھی بغیر وضو کے نہ مس (کلیک ) کیاجائے ، ڈاکٹر محمد جنید بن محمد نوری الدیرشوی نے اس مضوع پر مس الاجھزۃ الالترونےۃ التی یخزن فیھا القرآن وحملھا کے نا م سے ایک تحقیقی رسالہ لکھا ہے جو وزارۃ الشؤن الاسلامےۃ مجمع الملک فھد لطباعۃ القرآن الکریم مدینۃ منورہ سے شائع ہوئی ہے انکی بھی یہی رائے ہے ۔ ( بحث نظر /۲۵ ، سہ ماہی محرم ۔ ربیع الاول ۱۴۳۶ )
سوال : ایسے موبا ئل کو چھو نا جس میں قرآن ہو کیسا ہے ؟
جواب: جائز ہے اگر اسکرین پر قرآن کے حروف ظاہر ہوں تو پھر بلا وضو کے اس حروف پر ہاتھ رکھنا درست نہیں ہے ۔ یمنع (الحائض )...... ومسہ ای القران ولو فی لوح او درھم او حائط (شامی ۱/۴۸۸)
سوال : موبائل میں قرآن وحدیث یا دوسری دینی کتب کا محفوظ رکھنا کیسا ہے ؟
جواب: جائز ہے البتہ پروگرام چلاکر اگر اسکرین پر ظاہر کر لیا جا ئے تو اس کو بند کرنے سے قبل بیت الخلاء وغیرہ میں جانا منع ہوگا ۔
فلو نقش اسمہ تعالی او اسم نبیہ استحب ان یجعل فی کمّہ اذا دخل الخلاء (شامی ۹/ ۵۱۹ )
سوال : میموری میں قرآن کریم کے ساتھ دوسری حرام چیز مثلا : گانا ،فلم ،تصویر وغیرہ کا لوڈ کرنا اور ایک ساتھ رکھنا کیسا ہے ؟
جواب : اولاً حرام چیز میموری میں رکھنا ہی حرام ہیں پھر اس کو قرآن اور دوسری دینی کتب کے ساتھ رکھنا تو قرآن کریم کی بے ادبی ہے اس لئے اس سے ضرور بچنا چاہیے ۔
سوال : کیا قرآن پاک کو میموری کارڈ سے Deleteکر کے دوسری چیز کولوڈ کرنا جائز ہے ؟
جواب : قرآن پاک کو میموری کارڈ سے Deleteکر کے دوسری چیز کولوڈ کرنا جائز ہے فتاوی عالمگیری میں ہے ’’ ولو محا لوحاً کتب فیہ القرآن واستعملہ فی امر الدنیا یجوز ‘‘( عالمگیری ۵ / ۳۲۲ )
سوال : کیا فلم اور حرام اشیاء کو میموری میں لوڈ کرکے مزدوری لے سکتے ہیں ؟
جواب : نہیں لے سکتے ہیں فلم کو ذریعہ معاش بنانا حرام ہے بلکہ کسی بھی حرام شی کو ذریعہ معاش بنانا جائز نہیں ہے ۔ ( جدید فقہی مسائل ۱ /۲۶۸ )
جواب : میموری کارڈ میں قرآن نقطوں کی شکل میں موجود ہوتا ہے جو آنکھ وغیرہ سے نہیں دیکھ سکتی ہے جب ان نقطوں پر سے لائٹ گذرتی ہے تو اس میںآواز پیدا ہوتی ہے اور موبائل وغیرہ میں قرأت کی آوازآنے لگتی ہے ۔
سوال : میموری کارڈ ،ڈی و ی ڈی، یا کمپیوٹر کی ہاڑڈکس جس میں قرآن محفوظ ہوں اس کو بلا وضوچھو سکتے ہیں ؟
جواب : جب میموری کارڈ موبائل میں ہو یا ڈی وی ڈی ،سی ڈی پلےئر میں یا ہاڑڈکس کمپیوٹر میں ہو تو پھر موبائل ،سی ڈی پلےئر اور کمپیوٹر کا چھونا جائز ہے ۔ خود میموری کارڈ ،ڈی وی ڈی ، یا ہاڑڈکس کا چھونا تو کچھ علماء نے اجازت دی ہے ، لیکن قرین قیاس یہی ہے کہ احتیاطاً اس کو بغیر وضو کے نہ چھوئے کیوں کہ اگرچہ ان چیزوں میں قرآن پر پلاسٹک وغیرہ کا غلاف موجود ہے لیکن یہ غلاف اس طور پرہے کہ اس سے جدا نہیں ہو سکتے اور ایسی غلاف کا حکم بھی قرآن ہی کا ہو تا ہے لہذا ایسے میموری جس میں قرآن محفوظ ہو ں،اسے احتیاطاً بغیر وضو کے نہ چھوئے،(مرتب)
ہاں ! اگر ان چیزوں میں قرآن کتاب کی شکل میں محفوظ نہ ہوں صرف قرأت کی شکل میں ہو تو پھرچھو سکتے ہیں ( جدید مسائل کے شرعی احکام / ۴۹ )
امداد الفتایٰ میں ہے ’’ فونو گراف جو ایک الہ نقل الصوت ہے اس میں قرآن کے نقش ہوتے ہیں وہ نقوش میں جب تک پڑھ نے کی صلاحیت نہ ہوحروف مکتوبہ کے حکم میں نہیں ہے اس لئے اس کا مس کرنا محدث وجنبی کے لئے جائز ہے (امداد الفتاویٰ ۴ / ۳۴۵ )
سوال : موبائل کے جس فولڈرا میں قرآن ہو اسکو بغیر وضو کے مس( کلیک ) کرنا کیساہے ؟
جواب : بعض علماء کی تحقیق کے پیش نظر اس کو چھو سکتے ہیں کیونکہ فولڈر میں موجودہ قرآن کونہ تودیکھاجاسکتا ہے اورنہ پڑھا جاسکتاہے ، لیکن یہاں بھی احتیاط اسی میں ہے کہ فولڈر کو بھی بغیر وضو کے نہ مس (کلیک ) کیاجائے ، ڈاکٹر محمد جنید بن محمد نوری الدیرشوی نے اس مضوع پر مس الاجھزۃ الالترونےۃ التی یخزن فیھا القرآن وحملھا کے نا م سے ایک تحقیقی رسالہ لکھا ہے جو وزارۃ الشؤن الاسلامےۃ مجمع الملک فھد لطباعۃ القرآن الکریم مدینۃ منورہ سے شائع ہوئی ہے انکی بھی یہی رائے ہے ۔ ( بحث نظر /۲۵ ، سہ ماہی محرم ۔ ربیع الاول ۱۴۳۶ )
سوال : ایسے موبا ئل کو چھو نا جس میں قرآن ہو کیسا ہے ؟
جواب: جائز ہے اگر اسکرین پر قرآن کے حروف ظاہر ہوں تو پھر بلا وضو کے اس حروف پر ہاتھ رکھنا درست نہیں ہے ۔ یمنع (الحائض )...... ومسہ ای القران ولو فی لوح او درھم او حائط (شامی ۱/۴۸۸)
سوال : موبائل میں قرآن وحدیث یا دوسری دینی کتب کا محفوظ رکھنا کیسا ہے ؟
جواب: جائز ہے البتہ پروگرام چلاکر اگر اسکرین پر ظاہر کر لیا جا ئے تو اس کو بند کرنے سے قبل بیت الخلاء وغیرہ میں جانا منع ہوگا ۔
فلو نقش اسمہ تعالی او اسم نبیہ استحب ان یجعل فی کمّہ اذا دخل الخلاء (شامی ۹/ ۵۱۹ )
سوال : میموری میں قرآن کریم کے ساتھ دوسری حرام چیز مثلا : گانا ،فلم ،تصویر وغیرہ کا لوڈ کرنا اور ایک ساتھ رکھنا کیسا ہے ؟
جواب : اولاً حرام چیز میموری میں رکھنا ہی حرام ہیں پھر اس کو قرآن اور دوسری دینی کتب کے ساتھ رکھنا تو قرآن کریم کی بے ادبی ہے اس لئے اس سے ضرور بچنا چاہیے ۔
سوال : کیا قرآن پاک کو میموری کارڈ سے Deleteکر کے دوسری چیز کولوڈ کرنا جائز ہے ؟
جواب : قرآن پاک کو میموری کارڈ سے Deleteکر کے دوسری چیز کولوڈ کرنا جائز ہے فتاوی عالمگیری میں ہے ’’ ولو محا لوحاً کتب فیہ القرآن واستعملہ فی امر الدنیا یجوز ‘‘( عالمگیری ۵ / ۳۲۲ )
سوال : کیا فلم اور حرام اشیاء کو میموری میں لوڈ کرکے مزدوری لے سکتے ہیں ؟
جواب : نہیں لے سکتے ہیں فلم کو ذریعہ معاش بنانا حرام ہے بلکہ کسی بھی حرام شی کو ذریعہ معاش بنانا جائز نہیں ہے ۔ ( جدید فقہی مسائل ۱ /۲۶۸ )