![]() |
بسم اللہ الرحمن الرحیم
(قرآن اورموبائل )
آج اس دور ترقی میں جہاں بہت ساری سہولتیں مہیا ہو گئی ہیں وہیں پر موبائل اور کمپیوٹر میں برقی کتابوں کا پڑھنا اور لکھنا ہے ،اسی بنیاد پر راقم نے ایک مدلل اور محقق کتاب بنام "موبائل کے مسائل "تالیف کیا تھا ،جسکو ارباب علم وفن نے بہت تعریف کرتے ہوئے استفادہ کیا ،یہ مختصر اور مفید مضمون افادہ عام کے پیش نظر اسی کتاب مذکور سے پیش کیا جارہاہے ۔
سوال : موبائل یا کمپیوٹر میں براہ راست یا انٹر نیٹ کے ذریعہ قرآن کریم کی تلاوت بغیر وضو کے کرنا کیسا ہے ؟
جواب : صفحہ پلٹ نے کے لئے اسکرین کو چھو نا نہیں پڑ تا ہو توپھربغیر وضو کے قرآن کی تلاوت جائز ہے ،چاہے قرآن کسی کاغذ پر نمایاہو یاموبائل یاکمپیوٹر کے اسکرین پرتا ہم باوضو قرآن کی تلاوت بہتر ہے ’’ ولا یکرہ للمحدث قرأۃ القرآن عن ظھر القلب..... (آپ کے مسائل اور انکا حل۳/۱۵۷بحوالہ خلاصۃ الفتاویٰ ۱/۱۰۴ )
نیز انٹر نیٹ سے قرآن ڈاؤن لوڈ کرکے پڑھنے میں یا براہ راست انٹر نیٹ ہی پر پڑھنے میں اس بات کاخیال ضرور رکھنا چاہیے کہ کہیں دشمنان اسلام نے نسخہ قرآنی میں تحریف کرنے کی کوشش تو نہیں کیا ہے ۔ اس لئے بہتر ہے کہ غیر حافظ براہ راست انٹر نیٹ پر قرآن نہ پڑھے۔
سوال : اسکریں ٹچ موبائل میں قرآن کی تلاوت بغیر وضو کے اس طرح کرنا کہ صفحہ پلٹ تے وقت انگلی ٹچ کر کے صفحہ پلٹ دے کیا اس طرح محدث کے لئے انگلی سے صفحہ پلٹ کر قرآن کی تلاوت کر نا درست ہے ؟
جواب : جب اسکرین پر قرآن ظاہر ہو تو بھر اس اسکرین کا حکم وہی ہے جو قرآن کے صفحہ کا ہو تا ہے اس کو بغیر وضو کے چھونا جائز نہیں ہے خواہ جس جگہ انگلی ٹچ کیا ہے اس جگہ قرآن لکھا ہو یا اس جگہ نہ لکھاہو قرآن ظاہر ہو نے کی صورت میں پورے اسکرین کا حکم قرآن کے صفحہ جیسا ہے ،ہاں اگر انگلی کے بجائے قلم وغیرہ سے ٹچ کر کے صفحہ پلٹا جا ئے تو جائز ہوگا ۔والصحیح منع مس حواشی المصحف والبیاض الذی لا کتابۃ علیہ ھکذا فی التبیین (عالمگیری ۱ /۱۳۹ شاملہ )
والمحدث اذا کان یقرأ القرآن بتقلیب الاوراق بقلم او سکین لاباس بہ ( عالمگیری ۱ /۳۱۷ شاملہ)
سوال : کمپیوٹر میں بغیر وضو کے قرآن کی تلاوت کرنا جائزہے ؟
جواب:جائز ہے کیونکہ اسکرین پر ہاتھ لگانے کی ضرورت نہیں پرتی ہے، صفحہ بٹن سے پلٹ جا تا ہے ’’والمحدث اذا کان یقرأ القرآن بتقلیب الاوراق بقلم او سکین لاباس بہ‘‘ ( عالمگیری /۳۱۷ شاملہ )
سوال :کیا موبائل سے جنبی اور حا ئضہ کے لئے قرآن کی قرآت سنناجائزہے ؟
جواب : جائز ہے جنبی اور حائضہ کے لئے صرف پڑھنے کی اور چھونے کی اجازت نہیں ہے ،باقی دوسرے کی قرآت سن سکتے ہیں۔’’ لَاْیَمَسَّہِٗ الِّا الْمُطَھَّرُوْن (واقعہ /۷۹) ولایکرہ النظر الیہ ای القرآن لجنب وحائض و نفساء (شامی ۱/۱۷۳ )
سوال :کیا موبائل ،ای میل وغیرہ سے آیات قرآنی کو ڈلیٹ کر سکتے ہیں ؟
جواب: کر سکتے ہیں،اس میں کوئی حرج نہیں ہے، ’’الکتب التی لاینفع بھا یمحی عنھا اسم اللّہ وملائکتہ ورسولہ ویحرق الباقی‘‘ (شامی۶ /۴۲۲ ، ) ولو محا لوحاً کتب فیہ القرآن واستعملہ فی امر الدنیا یجوز‘‘ (عالمگیری ۵ /۳۲۲) شاملہ)